کچرے کے دھیروں کا نوٹس: کراچی میں صفائی پر مامورنجی فرموں کے کنٹریکٹ منسوخ، غفلت کے مرتکب افسران کو ہٹانے کا حکم

Jul 05, 2019

کراچی (وقائع نگار) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر میں بڑھتے ہوئے کچرے کے ڈھیر وں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی کہ وہ شہر میں کچرا اٹھانے اور صفائی کے لیے متعین کی گئی نجی فرموں کے کنٹریکٹ منسوخ کردیں اور انہوں نے محکمہ بلدیات پر زور دیا کہ وہ ڈی ایم سی سے نااہل ، کاہل اور دلچسپی نہ لینے والے میونسپل کمشنرز کو ہٹا دیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ناقابلِ قبول ہے اور متعلقہ افسران کی اس قسم کی سستی ،کاہلی اور غفلت کو برداشت نہیںکیا جا سکتا۔انہوں نے یہ ہدایت شہر میں صفائی سے متعلق مسائل کے حوالے سے بلائے گئے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سڑکیں جن میں سے زیادہ تر حال ہی میں دوبارہ تعمیر ہوئی ہیں وہ بدنماں نظر آرہی ہیں کیونکہ اْن کی نہ تو صفائی ہورہی ہے اگر ہوتی بھی ہے تو کچھ حصے کی۔ ڈی ایم سیز کے افسران بھی اپنے کام میں ناکام ہوچکے ہیں۔وزیر اعلیٰنے کہا کہ انہوں نے اس بات کا بھی نوٹس لیا ہے کہ کلفٹن پْل کے قریب درختوں کی کٹائی کی گئی ہے اگر کسی بھی شخص نے ایک بھی درخت کاٹا ہے تو اسے لازمی پکڑنا ہے اور میں اسے سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتا ہوں۔انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں میں درختوں کی حفاظت کریں اور زیادہ سے زیادہ جس قدر ممکن ہو سکے درخت اور پودے لگائیں۔ مراد علی شاہ نے ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو بتایا کہ وہ ضلع غربی میں صفائی کے کام میں مصروف کمپنیوں کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیںیہی حال ضلع جنوبی میںہے۔ انہوں نے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کو ہدایت کی کہ وہ ذاتی طورپر مداخلت کریں اور فوری طورپر شہر میں کچرا اٹھانے، صفائی اور جھاڑو وغیرہ کے لیے کام کرنے والی کمپنیوں کے کنٹریکٹ منسوخ کردیں۔ انہوں نے صوبائی وزیر کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ نااہل اور کاہلی اور غفلت کا مظاہرہ کرنے والے میونسپل / افسران کو بھی ہٹانا شروع کردیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈپٹی کمشنرز کی زیر نگرانی کمیٹیاں تشکیل دیں جو کہ کچرا اٹھانے اور صفائی کے کام اور جھاڑو دینے کے کام کی نگرانی کریں گی۔ یہ کام سب ڈویڑن کی سطح پر ہونا چاہیے جہاں اسسٹنٹ کمشنر کو یہ ذمہ داری سونپی جائے کہ وہ اپنے علاقوں کو صاف ستھرا رکھیں۔مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی کو بھی ہدایت کہ وہ شہر میں صفائی کے حوالے سے ہونے والے ہرایک کام کو ذاتی طورپر دیکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں آئندہ ہفتے کے اوائل میں شہر کے اچانک دورے شروع کروں گا اور اگر کسی بھی قسم کی غفلت یا لاپرواہی نظر آئی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی ، ڈپٹی کمشنرز اور دیگر لوکل باڈیز کے افسران کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں میں شجر کاری مہم شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ صرف پودے لگانا ہی کافی نہیں ہے بلکہ لگائے گئے پودے کی نگہداشت بھی ضروری ہے ۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پالیسی فیصلہ لیتے ہوئے نمائش تا میونسپل پارک ایٹ۔ گریڈ بی آر ٹی گرین لائن کی تعمیر کی ہدایت کی،تاکہ و دیگر مختلف روٹس سے آنے والی بی آر ٹی لائنز کو انضمام میں مشکلات ہوں گی۔ انہوں نے یہ فیصلہ کراچی ماس ٹرانزٹ اور بی آر ٹی پروجیکٹ سے متعلق وزیراعلیٰ ہائوس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزیربلدیات سعید غنی،وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، چیئرپرسن پی اینڈ ڈی ناہید شاہ، سیکریٹری بلدیات خالد حیدرشاہ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔چیف سیکریٹری ممتاز شاہ نے اجلاس کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو بی آر ٹی گرین لائن کے انفرااسٹرکچر نمائش تا میونسپل پارک کے لیے 2 آپشنز دیئے ہیں یا تو ایٹ۔گریڈ یا پھر انڈر گرائونڈ۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر ایک ٹنل ایم اے جناح روڈ تا میونسپل پارک تعمیر کی جائے تو منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہوگا ۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بی آرٹی گرین لائن کا حصہ ایٹ۔ گریڈ تعمیر کیاجائے تاکہ یہ جلد سے جلد مکمل ہوسکے کیونکہ اس تکمیل پر پہلے ہی کافی عرصہ لگ چکا ہے۔

مزیدخبریں