لاہور( خصوصی نامہ نگار )قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا میں ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکل سٹاف نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جانوں کا تحفظ کیا، اللہ نے فرمایا ہے جس نے ایک انسان کی جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کو بچایا، انسانی صحت اور جان کے تحفظ کیلئے کردار ادا کرنے والے ڈاکٹرز انسانیت کی خدمات کے ساتھ اللہ اور اس کے رسول کے احکامات بھی بجا لاتے ہیں،ان کی قدرکی جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن کے ذیلی فورم ایم ایس ایم سسٹرز پاکستان کی طرف سے منعقدہ آن لائن کانفرنس میں کیا، کانفرنس میں یوکے، یو ایس اے، یورپ، پاکستان سے 8سو سے زائد سپیشلسٹ، پروفیسرز، ڈاکٹرز، میڈیکل سٹوڈنٹس، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف شریک ہوئے،آن لائن سیمینار سے منہاج القرآن انٹرنیشنل کے نائب صدر بریگیڈیئر(ر) اقبال احمد خان، ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور نے بھی اـظہار خیال کیا اور ڈاکٹرز کو وبائ کے دوران مثالی کردار ادا کرنے پر خراج تحسین پیش کیا، نظامت کے فرائض قراۃ العین فاطمہ نے انجام دئیے جبکہ مرکزی صدر فرح ناز، ناظمہ سدرہ کرامت و دیگر عہدیدار خواتین نے سیمینار میں شرکت کی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کرونا وائرس کی و بائ کے دوران بے مثال خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کے جذبہ کو سراہا اور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ غیر اسلامی دنیا کے ڈاکٹر انسانیت کی خدمت اور بقائ کے لئے اپنا کردار ادا کرتے ہیں جبکہ مسلم دنیا کے ڈاکٹرز انسانیت کی خدمت اور بقائ کے ساتھ ساتھ اللہ اور اس کے رسول? کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے طبی خدمات انجام دیتے ہیں، شعبہ طب دکھی انسانیت کی خدمت کا بہترین اور باوقار راستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کو بعض اوقات اپنے تمام تر اخلاص کے باوجود نامساعد اور ناپسندیدہ رویوں کاسامنا کرنا پڑتا ہے جہاں یہ بہت ہی فضیلت والا شعبہ ہے وہاں ایک تھینکس لیس جاب بھی ہے کیونکہ جن کا کوئی پیارا دوران علاج اپنے وقت مقررہ پر دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے تو لواحقین اس کا ذمہ ڈاکٹرز کو ٹھہراتے ہیں، بسااوقات ڈاکٹرز بھی اپنی تمام تر خدمت اور محنت کے باوجود دلبرداشتہ ہو جاتے ہیں، ایسے تمام ڈاکٹرز کیلئے میں کہوں گا کہ آپ اپنا اجر اللہ سے مانگیں، آپ ایک انسان کی جان بچاتے ہوئے درحقیقت پوری انسانیت کو بچارہے ہوتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول ? کے احکامات کو بجالارہے ہوتے ہیں، اس لئے وقتی اشتعال کی نذرہونے کی بجائے اپنے اجر کی حفاظت کریں۔