کابل (نوائے وقت رپورٹ) عبدالرشید دوستم افغان جنگجو کمانڈر سے مارشل کیسے بن گئے، 66 سالہ عبدالرشید دوستم کو افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے مارشل کا عہدہ دیا گیا ہے۔ ان پر مخالفین کے اغوا اور ریپ سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں۔ عبدالرشید دوستم اس سے قبل 2014 میں قائم ہونے والی اشرف غنی حکومت کے نائب صدر رہ چکے ہیں۔ افغانستان کے ایک طاقتور جنگجو کمانڈر عبدالرشید دوستم، جن پر دہائیوں سے مخالفین کے اغوا اور ریپ ، کو ملک کا اعلیٰ ترین فوجی اعزاز دیا گیا ہے۔