اسلام آباد میں مندر کی ممکنہ تعمیر کیخلاف جمشید دستی نے مظفرگڑھ کی مقامی عدالت سے رجوع کرلیا

مظفرگڑھ(نامہ نگار) اسلام آباد میں مسجد شہید کرنے کے بعد سرکاری زمین پر مندر کی تعمیر اور مندر کی تعمیر کے لیے حکومتی فنڈز کو روکنے کے لیے سابق ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی نے مظفرگڑھ کی مقامی عدالت سے رجوع کرلیا۔تفصیلات کیمطابق اسلام آباد کے ایچ 9 سیکٹر میں مسجد شہید کرکے سی ڈی اے کی زمین پر مندر کی تعمیر اور حکومت کی جانب سے مندر کی تعمیر کے معاملے پر فنڈز مختص کرنے کے معاملہ پر سابق ممبر قومی اسمبلی اور عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی نے اپنے وکیل شاکر حسین سکھانی کے ذریعے مظفرگڑھ کی مقامی عدالت سے رجوع کرلیا،جمشید دستی کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد کے ایچ 9 سیکٹر میں مسجد کی شہادت اور بعدازاں مندر کے لیے سرکاری زمین اور مندر کی تعمیر کے لیے سرکاری فنڈز مختص کیے جانے سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی.حکومتی زمین اور فنڈز مختص کرنے والوں کو اس کے لیے شرعی اختیار حاصل نہیں تھا۔ جمشید دستی کے وکیل شاکر حسین سکھانی کیمطابق سینئر سول جج ربنواز قاری نے جمشید دستی کی درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے اور چیئرمین سی ڈی اے اور وفاقی سیکرٹریز داخلہ و مذہبی امور سے 9 جولائی تک جواب بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن