میرپورخاص (بیورورپورٹ) میرپورخاص کے قریب درگاہ جمن شاہ کی پرانی عمارت جو کہ خستہ حال ہو چکی تھی حضرت سید جمن شاہ کے ایک مرید میرپورخاص کی معروف شخصیت ملک حاجی عبدالستار کی جانب سے ایک کروڑ روپے کی لاگت سے درگاہ کی نئے سرے سے تعمیرات شروع کی گئی تھی نئی تعمیر ہونے والی درگاہ احاطے کے حساب سے ضلع کی سب سے بڑی درگاہ ہو گی تاہم درگاہ کے متولی کو کسی نے بتایا کہ درگاہ تعمیر ہونے کے بعد محکمہ اوقاف کے زیر انتظام ہو گی اور تمام آمدنی بھی وہی لیکر جائیں گے جس کے بعد متولی نے درگاہ کی تعمیرات کا کام بند کر وادیا ہے زیر تعمیر درگاہ جمن شاہ پر آنے والے ظائرین اینٹوں پر چڑھ کر درگاہ میں حاضری کے لئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے کئی ظاہرین جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں گر کر زخمی ہو چکے ہیں زرائع نے بتایا کہ درگاہ جمن شاہ کی کئی ایکڑ زمینوں پر بھی علاقے کے بااثر افراد نے قبضہ کر رکھا ہے اس حوالے درگاہ پر آنے والے ظائرین عبداللہ چانڈیو، سلیم جٹ ، عمران خاص خیلی ، مرید تاجو بنگلانی، حارث علی نے بتایا کہ درگاہ کا کوئی بہتر انتظام نہیں ہے صرف یہاں کے خادم نذرانے کی پیٹی لینے آتے ہیں جن کا گزر بسر ہی درگاہ کے نذرانے پر ہے انھوں نے بتایا کہ درگاہ سید جمن شاہ کی سوسے زائد ایکڑ زمین ہے جو کہ درگاہ کے قریب ہی ہے اس زمین پر بااثر لوگوں نے قبضہ کر رکھا ہے درگاہ کی عمارت انتہائی خستہ حال ہو چکی تھی اور ایک مرید کی جانب سے ایک عظیم الشان درگاہ کی تعمیرات شروع کی گئی تو درگاہ کے خادم کو خوف ہے کہ درگاہ تعمیر ہونے کے بعد انتظام محکمہ اوقاف کے پاس چلا جائے گا اور یہ لوگ نذرانے اور چندے کی رقم سے محروم ہو جا ئیں گے ان لوگوں نے درگاہ کو آمدنی کا زریعہ بنا رکھا ہے انھوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ اوقاف کے اعلی حکام فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے درگاہ کی تعمیرات شروع کرائیں اور درگاہ کی املاک پر قبضہ کرنے والوں کو خلاف کاروائی عمل میں لائیں۔