پاک فوج کے بہادر سپوت اور معرکہ کارگل کے ہیرو کیپٹن کرنل شیرخان شہید کا آج 21واں یوم شہادت منایا جارہا ہے۔
کیپٹن کرنل شیرخان شہید 1970 کو صوابی میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین نے پاک فوج کی محبت میں ان کا نام ہی کرنل شیر خان رکھ دیا۔
گورنمنٹ کالج صوابی سے انٹرمیڈیٹ مکمل کرنے کے بعد انہوں نے ائیرمین کے طور پر پاکستان ائیر فورس میں خدمات پیش کیں۔1994میں انہوں نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔
کرنل شیرخان شہید کے چہرے پہ ہمیشہ ایک فوجی کی مسکراہٹ رہتی تھی جس کی وجہ سے شیرا کے لقب سے مشہور تھے۔
1998میں انہوں نے خود کو لائن آف کنٹرول پر تعیناتی کیلئے پیش کیا جہاں وہ ستائیسویں سندھ رجمنٹ کی طرف سے ناردرن لائن انفنٹری میں تعینات ہوئے۔
کیپٹن کرنل شیر خان شہید نے 1999میں بھارت کے ساتھ کارگل کی جنگ کے دوران مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔
شہادت کے وقت دشمن بھارتی فوج نے انہیں گھیرلیا اور ہتھیار ڈالنے کا کہا لیکن انہوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ ان کی شجاعت کا اعتراف بھارتی فوج نے بھی کیا۔
معرکہ کارگل میں دشمن پر اپنی دھاک بٹھانے اور ہیبت طاری کر دینے والے 29سالہ فوجی جوان کو بہادی کے اعزاز میں نشان حیدر سے نوازا گیا۔