خانیوال (عامر حسینی سے) شاہ محمود قریشی پی پی پی کی حکومت میں دوسرے وزیراعظم کی کابینہ میں وزیر پانی و بجلی کا حلف نہ اٹھاکر پچھتاتے رہے، خورشید شاہ کے پاس بیوی بچوں سمیت پہنچ گئے، زرداری سے معافی دلوانے کا کہا، زرداری نہ مانے تو ریمنڈ ڈیوس کیس کا بہانہ بناکر پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے۔ جھنگ سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر شیخ وقاص اکرم نے قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن میں پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان ہونے والی جھڑپ کے تناظر میں تہلکہ خیز انکشافات کئے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پہ جب توہین عدالت کا کیس چل رہا تھا تو انہوں نے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ جلدبازی میں کوئی قدم نہ اٹھائیں اگر انہیں عدالت نے نااہل قرار دے دیا تو ان کے بعد باری شاہ محمود قریشی کی ہی ہوگی۔شیخ وقاص اکرم کے یہ انکشافات سوشل میڈیا پہ وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کے زریعے سامنے آئے۔ روزنامہ نوائے وقت نے جب اس حوالے سے سابق وفاقی وزیر شیخ وقاص اکرم سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کے سابق صدر آصف علی زرداری سے اختلافات اس وقت شروع ہوئے تھے جب سابق صدر زرداری نے پنجاب میں مسلم لیگ نواز سے ملکر حکومت بنانے کا فیصلہ کیا۔ شاہ محمود قریشی راجہ پرویز اشرف کی کابینہ میں وزیر پانی و بجلی کا قلمدان اٹھانے پہ تیار نہ تھے اور وہ وزرات خارجہ کی مانگ کررہے تھے اور وزرات خارجہ کا قلمدان واپس نہ دیئے جانے پر وہ کابینہ کی تقریب حلف برداری میں شریک نہ ہوئے۔ بعد ازاں ان کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انھوں نے خورشید شاہ کے پاس جاکر کہا کہ زرداری صاحب کو منائیں کہ وہ وزرات پانی و بجلی لینے پہ تیار ہیں۔ لیکن زرداری نے شاہ محمود قریشی کو ناقابل اعتبار قرار دے ڈالا۔وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شیخ وقاص اکرم کے انکشافات پہ براہ راست ردعمل دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک شکست خوردہ سیاست دان کی کہی باتوں کا جواب دینا پسند نہیں کرتے جو سیاست میں ناکامی کے بعد سوشل میڈیا اینکر بننے کی کوشش کررہے ہیں۔