اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں نے گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی مکمل ہونے کے بعد اپنی پرفارمنس رپورٹس کی تیاری شروع کر دی۔ وفاقی کابینہ کے ارکان اپنی اپنی وزارت کی کارکردگی رپورٹ ہر تین ماہ کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ارباب شہزاد کو بھیجتی ہیں۔ تمام کابینہ ارکان کی جانب سے اپنی متعلقہ وزارتوں کے حکام کو سہ ماہی ختم ہوتے ہی پرفارمنس ایگریمنٹ کے تحت دیئے جانیوالے اہداف اور ان کی تکمیل کے متعلق تفصیلی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پرفارمنس ایگریمنٹ کے تحت دیئے جانے والے اہداف کی تکمیل کے حوالے سے تمام وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور کارکردگی پر وزیراعظم کو بریفنگ دی جائے گی جس کے بعد کابینہ کے ایک دو ارکان کی تبدیلی یا قلمدان تبدیل ہونے اور ایک دو نئے چہرے بھی کابینہ کا حصہ بنائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنمائوں کی وزیراعظم سے حالیہ ملاقاتیں اور اہم قانون سازی کے دوران حلقے میں ترقیاتی کام نہ کروائے جانے کا کہہ کر ایوان سے غائب ہونے کے پیچھے یہی مطالبہ تھا کہ ان کو وفاقی کابینہ میں مزید نمائندگی دی جائے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق) نے وزیراعظم سے وزارت توانائی کا مطالبہ کیا ہے تاہم وزیراعظم کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی مثبت جواب نہیں دیا گیا۔ اس کے علاوہ ایم کیو ایم نے بھی ایک اور وزارت کا مطالبہ کر رکھا ہے جس کو وزیراعظم نے وزراء کی کارکردگی کے جائزے تک موخر کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے ارکان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد ایک اہم وزارت جو اس وقت اتحادی جماعت کے پاس ہے، وہ پارٹی کے کسی رکن کو دیئے جانے کا بھی امکان ہے۔
وفاقی وزارتوں،ڈویژنوں نے پرفارمنس رپورٹس کی تیاری شروع کر دی
Jul 05, 2021