کہوٹہ (نامہ نگار) کہوٹہ مقامی انتظامیہ کی بے حسی عوام بے پناہ مسائل سے دو چار ہو گئے شہر گندگی کا ڈھیر بن گیا محلوں میں خالی پلاٹ گندگی سے بھرے پڑھے ہیں ہر طرف بدبو پھیلی ہوئی ہے گلی محلوں میں صفائی نہیں کرتے میلاد چوک تا تحصیل آفس چوک سڑک کی دونوں سائیڈ نالیاں پانی سے بھری ہیں پانی کی نکاسی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے جبکہ محلہ آڑہ محلہ چاہات چھنی اعوان کے علاقے گندگی سے بھر گئے کوئی ان ڈھیروں کو اٹھانے والا نہ ہے سنٹری ورکر انچارج کی ہدایت پر مخصوص جگہوں پر جاتے ہیںسفارش کے بغیر سنٹری ورکر شہر میں صفائی کرنے کو تیار نہیں ہیں گندگی بدبو کے باعث شہر میں موزی امراض پھیلنے کا شدید خطرہ ہو گیا ہے ، خود ساختہ مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے شہر میں قصابوں کا راج ہے قصاب تما م جانورلاغر بیمار کمزور جانور زبح کرتے ہیں ناقص غیر معیاری گوشت بھی من پسند ریٹ لگا کر فروخت کیا جاتا ہے موٹا گوشت جو کہ سرکاری ریٹ ساڈھے چار سو روپے ہے مگر قصاب پانچ سو روپے فروخت کرتے ہیں چھوٹا گوشت ایک ہزار سے لے کر بارہ سو روپے تک فروخت کیا جا تا ہے ، ٹریفک بری طرح جام ہو جاتی ہے گاڑیوں کی لمبی لمبی لائنیں لگ جاتی ہیں شہر میں سٹریٹ لائٹ خراب پڑی ہیں مغرب کے بعد گلی محلوں سے گزرنا مشکل ہو جاتا ہے۔