لاہور(کامرس رپورٹر ) صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے پاکستان کے کاروباری، اقتصادی، تجارتی اور صنعتی مسائل کے حل کی ضروریات پر زور دیا ہے۔ وہ ایف پی سی سی آئی اور لمز کے درمیان ایم او یو پر دستخط کی تقریب کے موقع پر بات کر رہے تھے۔ جس کا مقصد پالیسی ایڈووکیسی اور ریسرچ کے ذریعے انڈسٹری اور اکیڈیمیا کے در میان روابط کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف پی سی سی آئی پاکستان کی سب سے اعلیٰ ترین ٹر یڈ با ڈی ہے اور لمز ملک کا اولین بزنس سکول ہے۔ چنا نچہ ہم نے اپنے ڈیٹا، ٹیکنیکل، ریسرچ، صنعتی روابط اور تعلیمی وسائل کو کاروباری برادری کے لیے ریسرچ، انالائسز ، مطبوعات کو فروغ دینے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کے مشترکہ مقصد کے لیے ایک ساتھ کام کرنے کا عہد کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ زراعت اور فوڈ سکیورٹی، ٹیکسیشن ریفارمز، تجارت اور ٹیرف کے مسائل، درآمدی متبادل، صنعتی پیداوار، توانائی کی قیمتیں اور انرجی سکیورٹی، مالیاتی پالیسی ، بجٹ خسارہ، بیرونی کھاتوں کا انتظام، کاروباری لاگت اور کاروبار کرنے میں آسانی، ایس ایم ایز کا فروغ، روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور مانیٹری پالیسی کی تشکیل میں ریسرچ ان پٹ صنعتی و تعلیمی اداروں کی فوری توجہ کا متقاضی ہے تاکہ وہ پالیسی ساز اداروں کے لیے بامقصد اور قابل عمل حل کیساتھ آگے آئیں۔ایف پی سی سی آئی کے پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین یونس ڈھاگا نے واضح کیا کہ ایف پی سی سی آئی اور لمز کا اتحاد جدید تحقیقی اور تجزیاتی طریقہ کار کی بنیاد پر پاکستان کے لیے عالمی معیار کے پالیسی میکنگ مشورے فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
صنعتی مسائل کا حل ، ایف پی سی سی آئی اور لمز کے مابین معاہدہ
Jul 05, 2022