اسلام آباد (نا مہ نگار)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی والوں کے لیے بجلی 9روپے 42پیسے یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دیدی،اس اضافے کا کے-الیکٹرک صارفین پر 19ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔نیپرا میں کے الیکٹرک کی جانب سے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک ماہ کے لیے بجلی 11روپے 34پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔کے الیکٹرک حکام نے درخواست میں کہا تھا مارچ سے مئی 2022تک فرنس آئل کی قیمتوں میں 38فیصد اضافہ ہوا جبکہ اسی عرصے میں میں آر ایل این جی کی قیمتوں میں 50فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ مئی میں پاکستان ایل این جی لمیٹڈ(پی ایل ایل)کے کانڑیکٹرز ڈیفالٹ کرگئے تھے۔چیئرمین نیپرا نے استفار کیا کیا اس کا بوجھ عام آدمی پر پڑے گا؟ اس معاملے پر تحریری طور پر لکھ کردیں کہ میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 52 کروڑ 60 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔کے الیکٹرک حکام کے مطابق کورنگی پلانٹ میں ڈیزل کی قلت سے 47 کروڑ 40 لاکھ روپے کا بوجھ پڑا۔چیئرمین نیپرا نے کہا یہ کیا منطق ہے سستا فیول اس لیے نہیں چلایا گیا اس کو مستقبل میں چلائیں گے، کے الیکٹرک حکام کے مطابق انہوں نے اس ایندھن کو پیک ڈیمانڈ میں استعمال کیا۔کے الیکٹرک حکام نے سماعت میں کہا نیشنل گرڈ میں شارٹ فال کے باعث ہمیں کم بجلی دی جارہی ہے۔دوران سماعت چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کہا کے الیکڑک کو سستی بجلی لینے کے لیے نیپرا کی ضرورت ہو تو ہم حاضر ہیں، نیپرا سستی بجلی کے لیے وفاقی و صوبائی حکومت سے بات کرنے کو تیار ہے۔رکن نیپرا سندھ رفیق شیخ نے کہا کے الیکڑک سستی بجلی ہوتے ہوئے کیوں نہیں لے رہا؟ سستی بجلی نہ لینے کی کی منظق سمجھ نہیں آئی۔