ملتان (سپیشل رپورٹر )حکومت کی عدم ترجیحات کے باعث صوبہ بھر کی طرح جنوبی پنجاب میں بھی ای اسٹامپ کا اجراء مشکل بن گیا۔ ملتان کے ساڑھے تین سو سے زائد اسٹامپ فروش بیروزگار کے لیے پریشان ہیں۔ حکومت نے چند ماہ قبل زرد پیپر ختم کرکے سفید ای اسٹامپ کا اجراء کردیا تھا لیکن بیشتر اوقات ای اسٹامپ کا لنک بیٹھ جاتا ہے اور اب جون کلوزنگ کے بعد اسٹامپ فروشوں کے لائسنس کی تجدید نہیں ہوسکی اور اسی وجہ سے جنوبی پنجاب کے عوام کے معاملات زندگی بری طرح سے متاثر ہوگئے ہیں۔ ای اسٹامپ کے لیے پہلے 32 اے کا چالان بنایا جاتا ہے جس کو پنجاب بینک میں جمع کرانے کے بعد ضرورت کے مطابق اسٹامپ دیا جاتا ہے لیکن گزشتہ ہفتے سے ای اسٹامپ کا اجراء انتہائی کھٹن مرحلہ بن چکا ہے۔ دور دراز علاقوں سے اپنے معاملات حل کرانے آئے شہریوں کی گزشتہ روز کچہری اور پنجاب بینک کی مختلف برانچز میں لائنیں لگی رہیں جو ای اسٹامپ کی خاطر خوار ہوتے رہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ کبھی جون کلوزنگ کے نام پر ویب سائٹ بند ہوجاتی ہے کبھی انٹرنیٹ مسائل کا شکار رہتے۔ حکومت ایسے اقدامات کیوں اٹھاتی جنہیں مکمل طور پر فعال نہیں کرسکتی۔ پہلے زرد پیپر بلیک ریٹ پر دستیاب تو تھے لیکن اب بھی 100 روپے اسٹامپ پر بھی 200 ادا کرنے ہوتے۔ 32 اے کا چالان تیار کرانے پر بھی 100 روپے وصول کیے جاتے ہیں۔
ای اسٹامپ