قرض مرہم نہیں ایک مرض‘بندگلی سے نکلناہوگا : ناصر اقبال خان

لاہور(نیوز رپورٹر) انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی چیئرمین محمد ناصر اقبال خان نے کہا ہے کہ قرض مرہم نہیں بلکہ ایک خطرناک مرض ہے،فوری طورپراس بندگلی سے نکلناہوگا۔ ہوشربا مہنگائی کے سبب عام آدمی کاچولہا بجھ گیاجبکہ ان کے گھر میں صف ماتم بچھ گئی ہے لیکن اس کے باوجود حکمران بغلیں بجارہے ہیں۔ وفاقی حکومت کا آئی ایم ایف پروگرام پرجشن منانا شرمناک ہے ،اس مائنڈسیٹ کو مسترد کرتے ہیں۔حکومت کے معاشی اعداد و شمار ناقابل اعتبار ہیں ، حکمران اقتدار چھوڑدیں۔ آئی ایم ایف سے سودپرقرض حاصل کرنا اورپھرمعیشت کی مضبوطی کاخواب دیکھنا بے سود ہے۔ریاست پاکستان کو معاشی طورپرخودکفیل بناناہوگا۔آئی ایم ایف کی غلامی قومی حمیت کی نیلامی کے مترادف ہے۔اپنے ایک بیان میں محمدناصراقبال خان نے مزید کہا کہ مقتدر اشرافیہ سے سرکاری گاڑیوں اور مفت پٹرول ،مفت بجلی سمیت ہرقسم کی مراعات واپس لی جائیں۔جولوگ مقروض ملک کے محدودوسائل پر قبضہ جمائے ہوئے ہیں انہیں عیش وعشرت کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ حکمران یادرکھیں مقروض ریاست خودمختاری اورخودداری سے محروم ہوجاتی ہے۔ایٹمی پاکستان میں معدنیات کے بل پراس کی قومی معیشت ٹیک آف کرسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جس ملک کے عوام انتھک انداز سے محنت کرتے ہیں ان کی کایا پلٹ جاتی ہے جبکہ قرض کیلئے قطار اورانتظار میں کھڑے رہنا توکام چوروں کی خصلت اورفطرت ہے۔بدقسمتی سے پاکستان میں مدبرومخلص قیادت کے فقدان نے وسائل کابحران پیداکردیا ورنہ ہماری قومی معیشت اس قدر ابتر حالت میں نہ ہوتی۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے شاہانہ طرز حیات کابوجھ عوام پرڈالنا اوران بیچاروں کاخون نچوڑنا کہاں کی انسانیت اورگڈگورننس ہے۔عوام کے حقوق انہیں ان کی دہلیز پردیناہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن