لاہور (نیوز رپورٹر)انسانی جان کا ضیاع ایک بہت بڑا المیہ ہے۔ یونان کشتی حادثے نے غیر قانونی امیگریشن سروسز دینے والے اداروں کی سفاکی اور حکومتی بے بسی پے بہت سے سوالات ا±ٹھا دیئے ہیں۔لوگ بہترین روزگار کی تلاش میں بیرون ممالک جانے کے غیر قانونی طریقے اختیار کر کے اپنی قیمتی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ امیگریشن کے شعبہ سے وابستگی یہ احساس اجاگر کرتی ہے کہ قانونی طریقے سے امیگریشن کتنی اہمیت کی حامل ہے اور یہ کہ لوگوں کو اس حوالے سے حکومتی سطح پہ آگہی کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیف ایگزیکٹو آفیسر, کے ایچ ایس امیگریشن سروسز‘محترمہ شرجیلہ خان نے کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں جانے کے جائز اور قانونی طریقہ کار موجود ہیں جن کو اپنا کر قیمتی جانوں کو بچایا جا سکتا ہے اور لوگوں کو چاہیے کہ صرف حکومت کے منظور شدہ اور رجسٹرڈ امیگریشن کے اداروں سے ہی رہنمائی حاصل کریں۔