مقبوضہ کشمیر: مذہبی منافرت، ریسکیو آپریشن میں تاخیر سے مسجد شہید

سری نگر (نیٹ نیوز+ کے پی آئی+ این این آئی) مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں لگنے والی آگ میں ایک مسجد شہید اور کئی مکانات جل کر خاکستر ہوگئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عمر کالونی کی عیدگاہ میں لگنے والی خوفناک آگ سے پورا علاقہ دھوئیں سے بھر گیا‘ درجنوں خاندان بے گھر ہوگئے۔ علاقہ مکینوں نے شکایت کی کہ ریسکیو ادارے تاخیر سے پہنچے۔ مسجد کو بچایا جا سکتا تھا لیکن بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے مذہبی منافرت کا مظاہرہ کیا اور مالی نقصان زیادہ ہوا۔ ضلع ڈوڈا میں نیم فوجی دستے راشٹریہ رائفلز کے بٹالین کا ہیڈکوارٹر دھماکوں سے گونج اٹھا اور افراتفری مچ گئی۔ افسران کی دوڑیں لگ گئیں اور سائرن بجنے لگے۔ دھماکے میں کم از کم 6 اہلکار ہلاک ہوگئے۔ مبینہ طور پر اہلکار گرنیڈ کے باکس کو منتقل کررہے تھے اور اس وقت دھماکا ہوگیا۔ نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے جموں خطے کے ضلع سامبا میں دو مسلمانوں کی جائیدادیں ضبط کی گئیں جبکہ ضلع کپواڑہ کے متعدد دیہات کے مکینوں نے قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ضلع گاندر بل میں واقع سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے سکیورٹی گارڈ نے طلبا ء کو پرامن احتجاج سے روکتے ہوئے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ طلباء فیسوں میں اضافے پر احتجاج کر رہے تھے۔ سری نگر میں پیش آنے والے ایک سڑک حادثے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا۔

ای پیپر دی نیشن