اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)جون کو ختم ہونے والے مالی سال میں غیر ملکی امداد کے 17.6ڈالر ہدف کے مقابلہ میں 7.54 بلین ڈالر موصول ہوئے، دوست ممالک سے 882 ملین ڈالر، حاصل ہوا ہے سعودی عرب نے دو بلین ڈالر کے ڈیپازٹ دیے اور نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کی مد میں ایک بلین ڈالر سے کچھ زائد رقم پاکستان کو ملی، ورلڈ بینک نے 1.7 بلین ڈالر فراہم کیے جبکہ بینک نے 2.3 بلین ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا، ایشیائی ترقیاتی بینک نے 776 ملین ڈالر فراہم کی ہے، اے ڈی بی کا وعدہ دو بلین ڈالر کا تھا، جولائی سے مئی کے عرصے میں 600 ملین ڈالر کی سعودی ائل فیسلٹی بھی حاصل رہی، انٹرنیشنل فائنانشل اداروں نے گزشتہ مالی سال کیگ ماہ کے دوران ایک ڈالر بھی پاکستان کو نہیں دیا تا ہم ان کا وعدہ تھا کہ وہ 3.5 بلین ڈالر کے کمرشل لون دیں گے، پاکستان نے 1.5 بلین ڈالر کا یورو بانڈ جاری کرنے کا ارادہ کیا تھا تاہم اس کے اجراء کی کامیابی نہیں مل سکی ، چائنا کی نیشنل ایرو ٹیکنالوجی امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کارپوریشن نے پاکستان کو 508.3 ملین ڈالر کا کریڈٹ دیا، کریڈٹ کا مقصد پاکستان میں تھنڈر ایئر کرافٹ کی تیاری کو بڑھانا تھا، تاکہ اس کی برامدمیں اضافہ ہو سکے، امریکہ نے کیری لوگر ایکٹ پاکستان کو 11 منصوبوں کے لیے امداد فراہم کی، منگلا ڈیم کے لیے 3.5 بلین روپے، تنگی ڈیم کے لیے 2.3 بلین روپے دیے۔