راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹرسے)ہمدرد شوری کا اجلاس صدر ہمدرد شوری کی ہدایات پر گزشتہ روز ہمدرد مرکز میں منعقد ہواپروفیسر نیاز عرفان سابق صدر نشیں فیڈرل بورڈ و اسپیکر ہمدرد شوری نے افتتاحی خطاب میں ارکان ِ شوری کو صدر ہمدرد شوری کی جانب سے موصولہ مراسلہ کے مندرجات پر اظہار خیال کی دعوت دی اسپیکر اور اراکین نے بحث کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وفاقی بجٹ عوام دشمن اور عوام کش بجٹ ہے یہ بجٹ آئی ایم ایف کا تیار کردہ ہے پاکستانی عوام پر آئی ایم ایف کی جانب سے ایک بڑی ڈکیتی ہے عوام خصوصا تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالا گیا جبکہ اشرافیہ کو 4500 ارب روپے کی مزید سبسڈی دی گئی ہم اس بجٹ کو مسترد کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بجلی،گیس،پیٹرول سمیت روزمرہ اشیا پر عائد ٹیکسز واپس لئے جائیں۔ قومی صدر ہمدرد شوری سعدیہ راشد نے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ ایسا بجٹ دیتی جس سے ہمارا ملک مضبوط اور معیشت مستحکم ہوتی اور قوم موجودہ مالی گرداب سے نکل سکتی ۔دیگر دانشوروں میں نعیم اکرم قریشی، ڈاکٹر محمود الرحمن،حکیم بشیر بھیروی، پروفیسر زاہد علی قریشی، اسلام الدین قریشی، ایم طارق شاہین اور انجم کھوکھر شامل تھے ان دانشوروں نے بھی حکومت پر زور دیا کہ وہ وفاقی بجٹ پر نظر ثانی کرے۔
بجٹ آئی ایم ایف کا تیار کردہ،مسترد کرتے ہیں ،ہمدرد شوری اجلاس
Jul 05, 2024