پشاور (نوائے وقت رپورٹ) مشیر خزانہ خیبرپی کے مزمل اسلم نے بجلی کی نئے نرخوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی نئی قیمت صارفین کے لیے ناقابل برداشت ہو جائیگی۔مشیر خزانہ خیبرپی کے نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیداواری قیمت کے مقابلے میں نئے نرخ واضح طور پر غیر منصفانہ ہیں، پاکستانی بجلی کی پیداواری قیمت 0.04 فی ڈالر اور فروخت کی قیمت 0.3 فی ڈالرہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی بجلی کی قیمت فروخت پیداوری قیمت سے 8 گنا زیادہ ہے، یہ اضافی قیمت تقسیم کار کمپنیوں، نقصانات، ٹیکس اور سبسڈی میں جا رہی ہے۔مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ اخراجات اور آمدنی کے تناسب سے پاکستان رہنے کے لیے سب سے مہنگا ملک ہے، ان سب کا کون زمہ دار ہے اور پاکستان کے لوگ کیوں متاثر ہورہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی نئی قیمت صارفین کے لیے ناقابل برداشت ہو جائیگی، استطاعت رکھنے والے شمسی یا دوسرے توانائی پر منتقل ہو جائیں گے۔واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 12 پیسے تک فی یونٹ اضافہ کردیا۔کابینہ نے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کا فی یونٹ بنیادی ٹیرف 48 روپے 84 پیسے تک مقررکردیا، تاہم 18 فیصد سیلز ٹیکس کے بعد فی یونٹ بنیادی ٹیرف 57 روپے 63 پیسے تک بڑھ جائے گا، جب کہ ایڈجسٹمنٹس اور دیگر ٹیکسز ملاکر فی یونٹ بجلی کا زیادہ سے زیادہ ٹیرف 65 روپے سے بڑھ جائے گا۔
بجلی کی نئی قیمت ناقابل برداشت ہو جائے گی، مشیر خزانہ خیبر پی کے
Jul 05, 2024