غزہ کی پٹی میں تقریباً 9 ماہ تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد ایک اسرائیلی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے محصور پٹی کے 26 فیصد علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔یہ تحقیقات اسرائیلی ’’ ہارٹز‘‘ میں شائع ہوئی ہیں۔ عسکری ذرائع سے حاصل سیٹلائٹ کی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جن مقامات پر قبضہ کیا وہاں اس کی متنوع سرگرمیاں جاری ہیں۔ اڈے قائم کرنے، انفراسٹرکچر کی تعمیر اور سڑکیں بنانے کے کام کئے جارہے ہیں۔جنگ کی پیشرفت سے واقف اسرائیلی فوج کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ غزہ کے وسط میں زمین پر قبضہ کرنا پٹی پر قبضہ جاری رکھنے کی کوشش ہے۔ مزید برآں تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ فوجی کارروائیوں سے غزہ میں یہودی بستیوں کی تجدید کے حامیوں کو مدد مل رہی ہے۔ اس طرح سے ایک نئی حقیقت قائم ہوتی اور پٹی پر طویل مدتی اسرائیلی کنٹرول کے لیے حالات پیدا ہوتے ہیں۔
مستقل ہجرت
اسرائیلی فوج کے مطابق پٹی کے ان حصوں پر قبضہ کرنا ایک تزویراتی قدم ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنگ اپنے نویں مہینے میں داخل ہونے کے ساتھ ہی جنوبی غزہ کی پٹی میں لاکھوں اہالیان غزہ کی جلاوطنی مستقل ہو گئی۔ تزویراتی مقامات، جہاں سے مکین نقل مکانی کر گئے، پر اسرائیلی فوج نے قبضہ کر لیا اور عمارتوں کو زمین بوس کر دیا ہے۔فوج نے غزہ کی پٹی کے گرد ایک بفر زون بھی قائم کیا ہے۔ اس کے اندر موجود تقریباً تمام عمارتوں کو مسمار کر دیا گیا اور اس علاقے میں فلسطینیوں کو داخل ہونے سے روک دیا ہے۔
فلاڈیلفیا محور
فوج نے حماس کو مصر تک پہنچنے سے روکنے کے لیے فلاڈیلفیا کے سرحدی محور کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے۔ وہاں کی بہت سی عمارتوں کو زمین سے برابر کر دیا گیا۔ یاد رہے فلاڈیلفیا محور کو "بفر زون" سمجھا جاتا ہے اور یہ مصر اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے تابع ہے۔ تحقیقات میں اس بات بھی سامنے آئی ہے کہ اسرائیل میں سیاسی رہنما فوجی حملے جاری رکھنے پر زور دے رہے ہیں جب کہ حماس اسرائیل سے مقبوضہ علاقوں سے انخلا اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کر رہی ہے۔اس اعلان کے بعد کہ حماس نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حوالے سے اپنا ردعمل ثالثوں تک پہنچا دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے حماس کی تجاویز پر غور کرنے کے لیے جمعرات کو سکیورٹی کابینہ کا اجلاس منعقد کیا۔ پھر نیتن یاہو نے قاہرہ میں مذاکرات کے لیے ایک وفد بھیجنے کا اعتراف بھی کیا۔ خیال رہے سات اکتوبر 2023 سے جاری جنگ کے دوران اسرائیل نے عزہ کی پٹی میں 38011 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔ صہیونی بربریت میں 87445 فلسطینی زخمی بھی ہو چکے ہیں۔