بانی پی ٹی آئی کا وزیراعظم شہباز شریف کی بلائی گئی اے پی سی میں شرکت کا اعلان کردیا۔

 بانی پاکستان تحریک انصاف نے کہاہے کہ پی ٹی آئی ملک کی خاطر وزیراعظم کی جانب سے بلائی گئی اے پی سی میں شرکت کرے گی ، وکلا سے مشاورت کے بعد جیل میں بھوک ہڑتال کی حتمی تاریخ کا اعلان کروں گا، پی ٹی آئی اور میرے مقدمات  کے ہر بینچ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیسے آ جاتے ہیں،اب ہمیں شک ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملے گا ، جنرل عاصم منیر نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا جنازہ نکال دیا ہے بجٹ کے بعد ان کی سیاست ختم ہو گئی ، ان کے ساتھ وہ ہو گیا ہے جو دشمن کے ساتھ بھی نہیں ہونا چاہیے، اب ملک میں ڈکٹیٹر شپ ہے، ساری دنیا کو پتہ ہے پاکستان میں کیا ہو رہا ہے یہ کانگرس اور اقوام متحدہ کی قرارداتوں کی باتیں کرتے ہیں ۔ وزیراعظم شہباز شریف کی بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی)میں شرکت کا  اعلان کردیا ۔ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے آپریشن عزم استحکام پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان کردیا اور انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی)میں صرف حکومت کا موقف سننے کی حیثیت میں شرکت کریں گے، یہ ملکی ایشو ہے، ملک کی خاطر اے پی سی میں شرکت کریں گے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارا ڈھائی ہزار کلو میٹر کا بارڈر ہے، عزم استحکام آپریشن پر ہمارے تحفظات موجود ہیں، اس آپریشن سے ملک میں عدم استحکام مزید بڑھے گا۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مریم نواز، نواز شریف اور خواجہ آصف کے بیانات کی ویڈیوزموجود ہیں، خیبر پختونخوا حکومت کو کہوں گا ان کی ویڈیوز نکال کر خیبرپختو نخوا میں مقدمہ درج کریں۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا ان ہائوس تبدیلی کے بعد پاکستان کو موجودہ صورتحال سے نکال سکیں گے، جس کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو بحرانوں سے ایک ہی صورت میں نکالا جا سکتا ہے کہ ملک میں آزاد اور شفاف انتخابات کراکے اقتدار منتخب حکومت کے سپرد کیا جائے، عوامی طاقت سے منتخب حکومت ہی پاکستان کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے ۔بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر عدم اعتماد کا اظہار کیاہے ،بانی پی ٹی آئی نے جیل میں بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وکلا سے مشاورت کے بعد بھوک ہڑتال کی حتمی تاریخ کا اعلان کروں گا،بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پی ٹی آئی اور میرے مقدمات  کے ہر بینچ میں قاضی فائز عیسیٰ کیسے آ جاتے ہیں۔ میرے وکلا نے قاضی فائزعیسیٰ کی ہر بینچ میں موجودگی پر اعتراض کیا ہے،اب ہمیں شک ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔ جسٹس گلزار کے 5 رکنی بینچ نے بھی کہا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ ہمارے کیس نہیں سن سکتے۔ ہمارے وکلا کا خیال ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملے گا اس لئے ہمارے کیسز کسی اور کو سننے چاہئیں ، آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت کیسز کی سماعت کے دوران پسند اور ناپسند نہیں ہونا چاہیے۔بانی پی ٹی آئی  نے کہا کہ جیل میں بیٹھے کرنل اور میجر سارا نظام چلا رہے ہیں۔ میری ٹیم کل مجھ سے ملاقات کے لیے ائی تھی۔ تین گھنٹے تک وہ اڈیالہ جیل کے باہر اور میں اندر ان کا انتظار کرتا رہا، مجھے اپنی ٹیم سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی ،اگر ملاقات ہوتی تو میں ان کے اختلافات ختم کروا دیتا۔سپرنٹنڈنٹ نے جیل میں بیٹھے کرنل کے کہنے پر میری ٹیم سے ملاقات نہیں کروائی۔انہوں نے کہا کہ اب ملک میں ڈکٹیٹر شپ ہے، ساری دنیا کو پتہ ہے پاکستان میں کیا ہو رہا ہے یہ کانگر یس اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی باتیں کرتے ہیں۔ یہ کہتے ہیں ہم افغانستان پر حملہ کر دیں گے، جب تک افغانستان سے تعلقات بہتر نہیں ہوتے ہم کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) سے نہیں جیت سکتے۔ آپ آپریشن کریں گے، طالبان بھاگ کر افغانستان کے اندر چلے جائیں گے۔ جب تک افغان حکومت ساتھ نہ دے 2500 کلومیٹر طویل بارڈر پر یہ جنگ جیتنا ممکن نہیں۔  جبکہ ان کے کرنل  اور میجر یہاں جیل میں بیٹھے ہوئے ہیں۔سپرنٹنڈنٹ جیل ان کی نوکری کر رہا ہے یہ جب کہتے ہیں وہ میری میٹنگ کینسل کر دیتا ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ پاگل ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ میری پارٹی کمزور ہوگی انہیں پتہ ہی نہیں جس پارٹی کا ووٹ بینک ہو وہ کمزور نہیں ہوتی۔ جنرل عاصم منیر نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا جنازہ نکال دیا ہے بجٹ کے بعد ان کی سیاست ختم ہو گئی ، ان کے ساتھ وہ ہو گیا ہے جو دشمن کے ساتھ بھی نہیں ہونا چاہیے، میں جیل سے پارٹی قائدین کو پیغام دے رہا ہوں کہ اپنے اختلافات عوام میں لے کر نہ جائیں۔ اگر اپ اختلافات عوام میں لے کر جائیں گے تو اپ اپنے اصل مقصد سے ہٹ جائیں گے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ایس آئی ایف سی ملک ٹھیک نہیں کر سکتی ،ملک کے مسائل کا حل صاف شفاف انتخابات میں ہے، برصغیر میں 1990 تک پاکستان سب سے آگے تھا لیکن آج سب پاکستان سے آگے ہیں اور ہمارا ملک میانمار کی طرف بڑھ رہا ہے، موجودہ بحران  سے صرف وہ پارٹی ملک کو نکال سکتی ہے جس کے ساتھ عوام ہوں۔ ملک میں ایلیٹ کا بجٹ اگیا ، لوگ پٹ گئے ہیں ملک کو صرف ایلیٹ کنٹرول کر رہی ہے۔صدر کا کیا کام ہے کہ وہ صدر ہائوس کے اخراجات بڑھا دے بجلی اور گیس کے بلوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے حوالے سے قومی اسمبلی میں عمر ایوب، سینیٹ میں شبلی فراز سمیت علی امین گنڈا پور بڑے تگڑے بولے اور کوشش کی، عمر ایوب اور شبلی فراز سمیت دیگر رہنمائوں نے بہت قربانیاں دیں، کئی رہنما بہت اہم کردار ادا کر رہے ہیں، مذاکرات اور بات چیت کا وقت 8 فروری کو گزر گیا ،اوپر بیٹھے طاقتور یہ چاہتے تھے کہ میں گارنٹی دوں کہ اقتدار میں ا کر ان پر ہاتھ نہیں ڈالوں گا، مذاکرات تب ہوتے ہیں جب کسی مسئلے کا حل نکلے ،ہم شہباز شریف سے مذاکرات کریں گے ان کی حکومت چلی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پورا ملک کہہ رہا ہے کہ سب سے بڑا فراڈ الیکشن کروایا گیا لیکن چیف جسٹس فائز عیسیٰ الیکشن کمیشن کی تعریف کر رہے ہیں۔ جس الیکشن کمیشن نے ملک کا سب سے فراڈ الیکشن کرایا ہمیں انصاف کے لئے اسی کے پاس بھیجا جا رہا ہے۔ اگر اس فراڈ الیکشن کی تحقیقات ہو جاتی ہیں تو چیف الیکشن کمشنر پر آرٹیکل 6 لگ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کبھی غلامی نہیں کروں گا، جیل میں مرنے کے لئے تیار ہوں، جب تک زندہ ہوں لڑوں گا۔

ای پیپر دی نیشن