گوادر + کراچی (بی بی سی اردو + ریڈیونیوز + آن لائن) سمندری طوفان ”پیٹ“ آج شام پاکستان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا۔ دوسری جانب گوادر جیوانی اور پسنی میں شدید بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کی وجہ سے 110 سے 120 کلو میٹر کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی اور سمندر میں 4 سے 6 میٹر اونچی لہریں بلند ہونگی۔ بدین کے ساحلی علاقوں میں قائم امدادی کیمپوں میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں کو واپس جانا شروع ہو گئے۔ حکام نے کراچی بندرگاہ‘ بن قاسم پورٹ خالی کرنیکا حکم دیدیا ہے۔ بلوچستان کے ساحلی شہروں میں امدادی کیمپ قائم کرکے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ طوفان کی شدت کیٹیگری 3 سے ایک ہو گئی ہے۔ مسقط میں طوفان سے 2 افراد جاں بحق جبکہ تیل اور گیس کی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر محمد رضا نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ طوفان اس وقت کراچی سے ساڑھے آٹھ سو کلو میٹر دور موجود ہے اور اس کی شدت کم ہو رہی ہے۔ طوفان کے اثرات سب سے پہلے بلوچستان کے ساحلی علاقے پر نظر آئیں گے جہاں جیوانی اور گوادر میں بارش کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جو پیرتک جاری رہے گا جبکہ سندھ کے ساحلی علاقوں میں یہ سلسلہ ہفتہ کو شروع ہو گا۔ محکمہ موسمیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شدید بارشوں کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سو دس اور ایک سو بیس کلو میٹر کی رفتار سے یہ طوفان پاکستان کی طرف بڑھ رہا ہے جس کی لہروں کی اونچائی چار سے چھ میٹر تک ہو گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ساحلی علاقوں میں تمام حفاظتی انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں جبکہ ساحلی شہر اورماڑہ میں جو آبادی سمندر کے انتہائی قریب ہیں وہاں کے مکینوں کو انتظامیہ کی جانب سے علاقہ خالی کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے اومان کے سا حلوں سے ٹکرانے کے بعد سمندری طوفان میں جو شدت پیدا ہوئی ہے اس سے ضلع گوادر کے لوگ شدید پریشانی میں مبتلا ہو چکے ہیں اور لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل چکا ہے ،جمعہ کی روز مکران کے سا حلی علاقوں جیونی ، گوادر اور پسنی میں شدید بارش ہو ئی ہے بارش اور تیز ہواﺅں نے پورے کوسٹل ایریا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا بارش کی وجہ کوسٹل ہائی وئے پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔دریں اثنا پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی صالح فاروقی نے بتایا کہ سمندری طوفان ”پیٹ“ کیٹیگری 2 کی شدت کے ساتھ اتوار کو کراچی سمیت سندھ کے ساحلوں تک پہنچے گا ہفتہ کو کراچی سمیت سندھ کے ساحلی علاقوں میں تیز ہواﺅں کے ساتھ بارش کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں تمام تر حفاظتی انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔ صالح احمد فاروقی نے بتایا کہ سمندری طوفان ”پیٹ“ سے ایک لاکھ افراد براہ راست متاثر ہو سکتے ہیں۔بی بی سی کے مطابق سندھ حکومت نے کہا کہ اگر طوفان کی شدت بڑھی تو ساڑھے 3لاکھ افراد کے انخلا کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
سمندری طوفان ”پیٹ“
سمندری طوفان ”پیٹ“