شانگلہ: 2 بچیوں کو ونی کرنے پر 2 پیش اماموں سمیت جرگہ کے 19 افراد گرفتا ر

لندن (نیٹ نیوز) پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں دو کمسن بچیوں کو ونی قرار دینے پر پولیس نے دو پیش اماموں سمیت جرگے کے 19 افراد کو گرفتار کر لیا۔ بی بی سی کے مطابق نواحی علاقے چکیسر میں دو خاندانوں کے تنازعے پر جرگے کے فیصلے کے مطابق 6 سالہ لڑکی سدرہ اور 7 سالہ نورجہاں کو ونی قرار دیاگیا۔ پولیس سٹیشن چکیسر کے محرر سید احمد نے بی بی سی کو بتایا کہ محبت علی نامی ایک شخص شہناز بی بی کو شادی کی غرض سے ساتھ لے گیا جس پر دونوں خاندانوں کے درمیان تنازع چلا آ رہا تھا، جسے ختم کرنے کے لیے علاقے کے مقامی جرگے اور پیش اماموں نے محبت خان کی دو کمسن بہنوں کو ونی کے طور پر مخالف فریق کو دینے کا فیصلہ سنایا۔ واضح رہے کہ کچھ عرصے پہلے سوات کے علاقوں کالام اور مدین میں چار اور مٹہ میں ایک بچی کو ونی قرار دیا گیا تھا۔ مختلف علاقوں میں حالیہ دنوں میں خاندانی دشمنیوں کے خاتمے کے لیے کم عمر لڑکیوں کی فریقِ مخالف کے مردوں سے شادی کرا دینے کے واقعات کثرت سے سامنے آ رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...