اسلام آباد (بی بی سی اردو+ اے ایف پی) پاکستان میں حکام کے مطابق رواں سال ملک میں پولیو کے کیسز میں 70 فیصد کمی ہوئی ہے۔ پاکستان کے شمالی علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن سے صورتحال میں بہتری ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ شدت پسند گروہوں کی جانب سے انسداد پولیو مہم کی مخالفت کی جاتی رہی ہے۔ 2015 میں اب تک پولیو کے 25 کیس سامنے آئے ہیں۔ گذشتہ سال اسی عرصہ میں 84 کیسز سامنے آئے تھے۔ اکتوبر میں حکام کے مطابق پاکستان میں گذشتہ 15 برسوں میں پولیو کے کیسوں کی تعداد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ اس وقت ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 200 سے زائد تھی۔ اکتوبر میں یہ تعداد 2001 میں سامنے آنے والے 199 سے زیادہ اور 1999 میں 558 پولیو کیسز سے کم تھی۔ 2014ءمیں کل 306 پولیو کے کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔ پولیو کے بیشتر کیس قبائلی علاقوں میں سامنے آئے ہیں جہاں شدت پسندوں کی جانب سے انسداد پولیو ٹیموں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔دسمبر 2012ءسے اب تک ان حملوں میں 78 افراد کو مارا جا چکا ہے۔ وزیراعظم کے پولیو پروگرام کی مشیر عائشہ رضا کا کہنا ہے شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے وقت صرف ہوا ہے اور اس کا اثر ’پولیو پروگرام میں بھی ظاہر ہوا‘ ہے۔ قبائلی علاقوں میں اس سال صرف سات نئے کیس سامنے آئے ہیں جبکہ کراچی سے کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔ پاکستان کے علاوہ پولیو سے متاثرہ دیگر دو ممالک میں بھی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ نائجیریا میں اس سال پولیو کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا اور افغانستان میں صرف ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
پولیو/ کیسز