لاہور (سید شعیب الدین سے) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی سے پنجاب کے جیالوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں سنٹرل پنجاب کے نئے پارٹی صدر کیلئے متوقع امیدواروں اور ان کے حمایتیوں نے بھی رابطوں کا آغاز کر دیا ہے۔ منظور وٹو کو بطور پارٹی صدر قبول نہ کرنے والے لیڈر اور جیالے آج بھی پُرامید ہیں کہ بلاول ان کی بات سنیں گے۔ جیالوں نے ماضی کے مسلم لیگی میاں منظور وٹو کو پہلے دن سے قبول نہیں کیا اور نہ کرنے کو تیار ہیں۔ سنٹرل پنجاب پیپلزپارٹی کی قیادت سنبھالنے کیلئے کئی مضبوط نام اور لیڈر میدان میں ہیں جن میں راجہ پرویز اشرف کا نام بھی شامل ہے۔ گوجرانوالہ ڈویژن میں نئے پارٹی صدر کیلئے ایک سے زائد امیدوار موجود ہیں جن میں سب سے بڑا اہم نام قمر الزمان کائرہ کا ہے۔ ان کے چھوٹے بھائی تنویر اشرف کائرہ اس وقت منظور وٹو کے ساتھ پیپلزپارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری کے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ گوجرانوالہ ڈویژن سے دیگر اہم امیدواروں میں پنجاب کیلئے زرداری کے کوآرڈینیٹر ندیم افضل چن اور سابق وفاقی وزیر نذر محمد گوندل کا نام بھی شامل ہے۔ نذر محمد گوندل کو اہم لوگوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔ گوجرانوالہ سے بھی پیپلزپارٹی پنجاب کے سابق صدر امتیاز صفدر وڑائچ کا نام بھی امیدواروں میں شامل ہے۔ لاہور ڈویژن سے سب سے بڑے امیدوار اولمپئن قاسم ضیاء ہیں۔ قاسم ضیاء کئی برس سے سابق صدر کی گڈ بکس میں نہیں ہیں البتہ بلاول بھٹو زرداری سے انہیں بھی توقع اور امید ہے کہ وہ بینظیر بھٹو کی پیپلزپارٹی کو ’’بحال‘‘ کر سکیں گے۔ لاہور سے پارٹی کے سابق جنرل سیکرٹری جہانگیر بدر بھی پنجاب کی صدارت کے امیدوار ہیں مگر وہ بھی آصف زرداری کی گڈ بکس میں نہیں ہیں۔ بلاول کے مکمل ’’باختیار‘‘ ہونے تک جہانگیر بدر کو موجودہ حالت پر ’’قناعت‘‘ کرنا ہو گی۔ فیصل آباد میں پیپلزپارٹی پنجاب کے سابق صدر رانا آفتاب پنجاب کی صدارت کے اہم امیدوار ہیں۔ سابق اوپزیشن لیڈر راجہ ریاض بھی صدر پیپلزپارٹی سنٹرل پنجاب کے سدابہار امیدوار ہیں۔ فیصل آباد سے رانا فاروق سعید بھی اہم امیدوار ہیں۔ ساہیوال ڈویژن سے اشرف سوہنا اہم امیدوار ہیں۔ اشرف سوہنا نے منظور وٹو کی صدارت کو پہلے دن ہی چیلنج کیا تھا اور زرداری کے سامنے بھرے مجمع میں بھی اسی طرح چیلنج کرتے رہے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا بلاول بھٹو زرداری جو ستمبر کے بلدیاتی انتخابات میں پارٹی کو ماضی کی طرح کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔ اپنے ورکرز کی خواہشات کو سمجھتے ہوئے منظور احمد وٹو کو تبدیل کرکے اصلی جیالے کو پارٹی کا نیا صوبائی صدر منتخب کرکے پارٹی میں نئی روح پھونکتے ہیں یا نہیں!