سرینگر (بی بی سی+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمیر کے جموں شہر میں پولیس کی فائرنگ سے ایک سکھ شہری کی ہلاکت کے بعد حکام نے کرفیو نافذ کردیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق سینکڑوں سکھ مظاہرین نے جب جلوس نکالنے کی کوشش کی تو پولیس نے ان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک سکھ نوجوان ہلاک ہوگیا۔ پولیس کے مطابق سکھ شہریوں نے جموں کے رانی باغ علاقے میں سنت جرنیل سنگھ بھنڈرا والا کی اشتہاری تصویر لگائی تھی جو کسی فساد کا سبب بن سکتی تھی۔ پولیس نے اس تصویر کو ہٹالیا تو سکھ شہریوں نے احتجاج کیا اور پولیس کے ساتھ تصادم کے دوران مبینہ طور پر ایک نوجوان نے پولیس افسر کے پیٹ میں چھْرا گھونپا۔ واضح رہے بھنڈرا والا سنہ 1980 کی دہائی کے دوران امرتسر کے گولڈن ٹیمپل میں بھارتی فوج کے آپریشن بلیو سٹار کے دوران مارے گئے تھے۔ وہ علیحدگی پسند سکھوں کے رہنما تھے۔ ادھر بھارتی انتظامیہ نے حریت رہنمائوں نے حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان کو سری نگر میں گھروں میں نظربند رکھا۔ دریں اثناء سکھ برادری کے اراکین نے جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ کے پوسٹر ہٹائے جانے کے خلاف جموں میں ٹائر جلا کر اور رکاوٹیں کھڑی کر کے سڑکیں بلاک کر دیں۔ بعض علاقوں میں موبائل فون سروس بحال کر دی گئی۔ اے پی پی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ کی طرف سے آزادی پسند رہنمائوں کے پے در پے نظربندی اور دیگر پابندیوں کے خلاف جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کی دس روزہ جیل بھرو مہم طریقے سے جاری ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جمعرات کو مہم کے ساتویں روز تنظیم کے رہنما شیخ عبدالرشید کی سربراہی میں مزید کئی رہنمائوں اور کارکنوں نے رضا کارانہ طور پر اپنی گرفتاریاں پیش کیں۔ گرفتاری پیش کرنے والوں میں قائد شیخ عبدالرشید کے علاوہ عبدالرشید مغلو، غلام محمد ڈار، مولوی ریاض احمد کمہار، غلام قادر بٹ، بشیر احمد میر، محمد اظہر گنائی، غلام محمد ملہ، عبدالرحمن گوجری اور شہنواز احمد میر شامل ہیں۔ آزادی کے حق میں نعروں کی گونج میں ایک جلوس کی صورت میں پریس انکلیو سرینگر پہنچے جہاں انہوں نے گرفتاریاں دیں۔ حریت رہنما شبیر احمد شاہ نے کہا ہے کہ کشمیر متنازع علاقہ ہے۔ یہاں پاکستان کا پرچم لہرانا کوئی جرم نہیں۔ پاکستان کی ہمدردیاں کشمیری عوام کے ساتھ ہیں۔ اس لئے کشمیر میں لوگ پاکستانی پرچم لہراتے ہیں۔ پاکستان کشمیریوں کے لئے عالمی فورسز پر آواز بلند کرتا ہے۔ آج روہنگیا مسلمانوں سے یکجہتی کیلئے ہڑتال ہوگی