بجٹ دستاویزکےمطابق مالی سال دو ہزار پندرہ سولہ کے دوران صوبوں کو این ایف سی کے تحت قابل تقسیم پول سے سترہ کھرب چھیالیس ارب تئیس کروڑ نوے لاکھ روپے ملیں گے۔ صوبوں کو براہ راست منتقلیوں کی مد میں ایک کھرب دو ارب سینتیس کروڑ،خدمات اورجنرل سیلز ٹیکس کی مد میں ستتر کروڑ ساٹھ لاکھ دئیے جائیں گے۔ صوبوں کوخصوصی گرانٹس کی مد میں اڑتیس ارب تیس کروڑ،پروجیکٹ قرضے اور گرانٹس کی مد میں پچاسی ارب چھیالیس کروڑاورستر لاکھ روپے ملیں گے۔
پروگرام قرضے کی مد میں انیس ارب سترہ کروڑ بیس لاکھ روپے اورجاپانی گرانٹ کی مد میں باون ملین ملیں گے،اعداد و شمارکے مطابق مالی سال پندرہ سولہ کے دوران پنجاب کو آٹھ کھرب چورانوے ارب پینسٹھ کروڑ تیس لاکھ،سندھ کو چار کھرب بیاسی ارب اسی کروڑ دس لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔
کے پی کے کو تین کھرب پیتالیس کروڑ بیس لاکھ اور بلوچستان کو ایک کھرب اکہتر ارب اڑتالیس کروڑ اٹھاسی لاکھ روپے ملیں گے،کے پی کے کو ملنے والے پول میں ایک فیصد دہشت گردی کے خلاف جنگ کا بھی شامل ہے۔