بھارتی فوجی حکام کی کم عقلی سب سے بڑا اسلحہ ڈپو تباہ ہونے کی وجہ بن گئی

نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی فوج کے اعلیٰ افسروں کی کم عقلی سب سے بڑے اسلحہ ڈپو میں دھماکوں اور آگ لگنے کی وجہ بنی۔ منگل کو ہونے والے اس سانحہ میں 2 فوجی افسروں اور 16 اہلکاروں کی جانیں لے گئی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس بھارت کے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں حکومت کو انتباہ کیا تھا کہ فوج نے 48 کروڑ روپے مالیت کی ناکارہ اور لیک شدہ 10 لاکھ سے زائد اینٹی ٹینک بارودی سرنگیں ملک بھر کے 16 مختلف فوجی ڈپوؤں میں ذخیرہ کی ہیں جو کسی بھی وقت خطرناک حادثے کا سبب بن سکتی ہیں مگر بھارتی حکومت وزارت دفاع اور آرمی چیف جنرل دلبیر سنگھ سہاگ نے کمپٹرولر جنرل کی رپورٹ پر کان نہیں دھرے۔ بھارتی دفاعی ذرائع کے مطابق مہارا شٹر کے علاقے پلگاؤں میں واقع بھارتی فوج کے سب سے بڑے اسلحہ ڈپو سینٹرل ایمونیشن ڈیپوٹ جو 7 ہزار ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے کے شیڈ نمبر 192 میں 330 میٹرک ٹن وزن کی 22 ہزار ناکارہ ٹینک شکن بارودی سرنگیں رکھی گئیں اور شدید گرمی نامناسب حفاظتی انتظامات کے باعث لیک ہوتی ان بارودی سرنگوں میں دھماکے شروع ہوئے اور آگ وسیع پیمانے پر پھیل گئی۔ بھارتی دفاعی ماہرین نے مزید بتایا کہ گن پاؤڈر کی نسبت ٹینک شکن بارودی سرنگ انتہائی دھماکہ خیز مواد سے بنی ہوتی ہے جو ذرا سی چوٹ پہنچنے اور گرمی پڑنے پر دھماکے کا شکار ہو سکتی ہے۔ اس لئے اسے خصوصی حفاظتی انتظامات میں رکھنا پڑتا ہے مگر بھارتی فوج کے اعلیٰ حکام نے کمال غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس خطرے سے صرف نظر کیا اور اسے اربوں روپے کے نقصان کے علاوہ 18 انسانی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔ کمپٹرولر جنرل کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کے 16 اسلحہ ڈپوؤں میں اب بھی اربوں روپے کا ناکارہ جنگی ساز و سامان اور ٹینک شکن بارودی سرنگیں غیر مناسب حفاظتی انتظامات پڑی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن