صنعا (آن لائن)ا قوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے یمن میں فضائی حملوں میں سینکڑوں بچوں کی اموات پر سعودی عرب کی قیادت میں قائم اتحاد کو اپنی سالانہ بلیک لسٹ میں شامل کر لیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں 14 ملکوں میں بچوں کے خلاف جرائم کا ذکر کیا گیا ہے۔ نئی فہرست میں شیعہ باغیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے بچوں اور مسلح تنازعات سے متعلق مندوب کے دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یمن میں جاری اور مسلسل پھیلتے ہوئے بحران نے لڑکیوں اور لڑکوں پر ہولناک اثرات مرتب کیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس خاص طور پر سعودی اتحاد کی کارروائیوں کے نتیجے میں یمن میں 785 بچے ہلاک اور ایک ہزار168 زخمی ہوئے۔ ادھر یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے قائم عرب اتحاد کے ترجمان نے اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ تازہ رپورٹ مسترد کر دی ہے۔ عرب اتحاد کے ترجمان جنرل عسیری نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو ’تضادات سے بھرپور‘ قرار دے کر اسے غیرمتوازن قرار دیا ہے۔العربیہ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن میں جنگ کا اہم ترین مقصد یمنی بچوں کو حوثی ملیشیا کی غیرآئینی حکومت کے مظالم سے نجات دلانا اور اقوام متحدہ کی قرارداد 2216 پر عمل درآمد کو یقینی بنانا تھا۔ سعودی عرب پر یمن میں بچوں کے حقوق کی پامالیوں کا الزام مضحکہ خیز ہے۔
بلیک لسٹ
یمن میں بچوں کی اموات: اقوام متحدہ نے سعودی اتحاد کو بلیک لسٹ کر دیا
Jun 05, 2016