اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر تنقید کرنے والے سمجھنا چاہیں تو ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ سورج سے سولر بجلی پیدا ہوتی ہے رات کو سولرپلانٹ بجلی پیدا نہیں کرتا۔ تنقید کرنے والے تھوڑی سی کامن سینس استعمال کریں۔ گذشتہ روز خواجہ آصف نے ٹویٹر پر موجود اکا¶نٹ سے مختلف بجلی پیدا کرنے والے پلانٹ کا چارٹ شیئر کیا اور لکھا کہ آج پاکستان کی تاریخ میں نیا ریکارڈ بن گیا ہے کہ پاکستان میں ایک ہزار دو سو اڑتالیس میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے اور یہ روشن پاکستان کی طرف اقدامات ہیں مگر چارٹ کے شیئر کرنے کے ساتھ ہی مختلف صحافیوں، اینکروں اور مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے شدید تنقید شروع کر دی کہ قائداعظم سولر پر اربوں روپے خرچ کئے گئے مگر اس کے باوجود اس سے ایک بھی میگاواٹ بجلی پیدا نہیں ہو رہی۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا مہربانی کر کے سکرین پر لکھے ٹائم کو دیکھو، سورج کے غروب ہونے کے بعد سولر سے پیدا ہونے والی بجلی صفر ہو جاتی ہے۔ میں سوچتا ہوں تنقید کرنے والوں کو تھوڑی سی عقل سے کام لینا چاہئے چارٹ پر رات کے سات، اڑتالیس بجے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے دن کے وقت سولر انرجی سے پیدا ہونے والی بجلی کے بارے میں بتایا دوپہر کو دو سو اکاسی میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے جبکہ کل سولر انرجی کی نصب صلاحیت چار سو میگاواٹ ہے۔ تنقید کرنے والوں کو سمجھنا چاہئے اگر وہ سمجھ سکیں کہ سورج سے سولر انرجی پیدا ہوتی ہے۔
خواجہ آصف