کلین سٹیز روڈمیپ پروگرام کا 7 شہروں میں آغاز رکر دیا‘ شہبازشریف

Jun 05, 2017

لاہور(اےن اےن آئی ) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت اعلیٰسطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب کلین سٹیز روڈمیپ پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کلین سٹیز روڈمیپ پروگرام کا پہلے مرحلے میں 7 شہروں سے آغاز کیا گیا ہے اور شہروں کے ساتھ دیہی علاقوں کو صاف ستھرا بنانے کا پروگرام بھی مرتب کیا گیا ہے۔ دیہی علاقوں کی صفائی کیلئے بجٹ میں 15 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ لاہور، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، راولپنڈی اور سیالکوٹ میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے ذریعے کلین سٹیز پروگرام پر عمل کیا جا رہا ہے جس سے ان شہروں میں صفائی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، تاہم ابھی اس حوالے سے بہت کچھ کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کی آﺅٹ سورسنگ کے عمل میں تاخیر پر اظہار برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کوڑا کرکٹ سے توانائی پیدا کرنے کے عمل میں تاخیر پر بھی سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کی سرزنش کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوڑا کرکٹ سے توانائی کے حصول کیلئے کچھ نہیں کیا گیا۔ صوبے میں 6 ہزار میگاواٹ بجلی کے کارخانے لگ چکے ہیں، 15 میگاواٹ کا ویسٹ ٹو انرجی پلانٹ کا نہ لگنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہروں کو صاف ستھرا بنانے میں میئرز صاحبان کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ عوام نے انہیں منتخب کیا ہے اور عوام کو خدمات فراہم کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کیلئے مینجنگ ڈائریکٹر ز نجی شعبہ سے لئے جائیں کیونکہ ایک پروفیشنل مینجنگ ڈائریکٹر ہی شہروں کو صاف ستھرا بنانے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرسکتا ہے اور با صلاحیت ہیومن ریسورس کے ذریعے اداروں سے مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صفائی نصف ایمان ہے، عوام کو صفائی کے بارے میں آگاہی دینے کیلئے بھرپو رمہم چلائی جائے۔ صفائی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے لوگوں کو بھی اس پروگرام میں شامل کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ لاہور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا دائرہ کار مزید 3 اضلاع تک بڑھانے کیلئے بیجنگ میں روڈ شو کا انعقاد کیا جائے۔ انہو ںنے کہا کہ لینڈ فل سائٹس ڈویلپ کرنا بھی ضروری ہے۔ دیہات میں لینڈ فل سائٹس کیلئے موزوں مقامات کی نشاندہی کی جائے۔ انہو ںنے کہا کہ زبانی کلامی یا باتوں سے نہیں، اب اداروں کو کام کرکے دکھانا ہے۔ محنت سے قومیں بنتی ہیں،جرمنی اور جاپان کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں اورنیت نیک ہوتو اللہ بھی مدد کرتا ہے۔ہمیں نیک نیتی، محنت اور عزم کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔

مزیدخبریں