لاہور (خصوصی نامہ نگار) دفاع پاکستان کونسل و جماعۃالدعوۃ کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ پاکستا ن توڑنے کا دعویٰ کرنے والوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑ ا ہے ۔41 اسلامی ملکوں کا فوجی اتحادایسے وقت وجود میں آیا جب دنیا کی طاقتیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی ہیں۔ افواج پاکستان ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں‘ ان کے خلاف سازشیں کرنے والے ناکام ہوں گے۔ نریندر مودی ڈھاکہ میں اعتراف جرم کر چکا ‘ اس کی دہشت گردی کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان عالم اسلام کی قیادت کرنے کیلئے تیار ہے ۔ کشمیری بندوقوں کے سائے تلے بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں ۔ حافظ سعید کو سال 2017ء کشمیر کے نام کرنے پر نظر بند کیا گیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے مقامی ہال میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حافظ عبدالرحمن مکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سابق امریکی صدر جارج بش نے صلیبی جنگوں کا اعلان کیا ، افغانستان و عراق میں مسلمانوں کے وسائل لوٹنے کے لیے حملے کیے گئے، حقوق انسانی کے نام نہاد علمبردار اداروں نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ پیلٹ گنوں جیسے مہلک ہتھیاروں کے استعمال سے کشمیریوں کی آنکھیں ضائع ہو رہی ہیں۔ زہریلی آنسو گیس کے استعمال سے لوگ سینے کے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں اور جلد کی بیماریاں پھیل رہی ہیں لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ اس بدترین دہشت گردی کے ارتکاب پر بھی اقوام متحدہ سمیت کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔