سعودی عرب،بحرین،یمن،یواے ای کا قطرسے تعلقات ختم کرنے کااعلان

ریاض/ابوظہبی/منامہ:چار ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ وہ قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر دیئے۔ متحدہ عرب امارات نے قطری سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے کی مہلت دے دی،مصرنے قطری جہاز اور طیاروں کے لیے اپنے بندرگاہ اور ایئرپورٹز کوبند کردیا،چاروں ممالک نے الزام عائد کیا ہے کہ قطر خطے کو غیر مستحکم کر رہا ہے۔جبکہ اس اعلان کو خلیجی ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔سعودی سرکاری میڈیا کے مطابق ریاض نے قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے اور وہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خطرات سے بچنے اور قومی سلامتی کے پیش نظر قطر کے ساتھ اپنی سرحدوں کو بھی بند کر رہا ہے۔سعودی مملکت کے ایک ذمہ دار اہلکار نے بتایا کہ ریاض حکومت نے یہ فیصلہ بین الاقوامی قانون میں ملنے والے حقوق کی روشنی میں اٹھایا ہے تاکہ اپنے قومی سلامتی کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خطرات سے بچایا جا سکے.اس لئے ہم فوری طور پر قطر سے سفارتی اور قونصل خانے کی سطح پر تمام تعلقات ختم کر رہے ہیں۔اس مقصد کے لئے سعودی عرب قطر سے ملنے والی اپنی زمینی، فضائی اور سمندری سرحد بند کر رہا ہے۔ نیز دوحہ کے جہازوں یا دیگر ذرائع مواصلات کو مملکت سعودیہ کی فضائی، زمینی اور سمندری حدود استعمال کرنے اور وہاں سے گزرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔سعودی عرب اپنے اس اعلان کے بعد ضروری قانونی اقدامات اٹھا رہا ہے اور دوسرے برادر ملکوں اور کمپنیوں سے بھی رابطہ کر رہا ہے تاکہ اس فیصلے پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے کیونکہ اس پر فوری عمل کرنا سعودی عرب کی سلامتی کے لئے انتہائی ضروری ہے۔۔قطر عرب دنیا کے خلاف بیرونی اور اندرونی سازشیں کرنے والے انتہا پسندوں کی حمایت کر رہا ہے۔ سعودی عرب کو حالیہ دنوں میں معلوم ہوا ہے کہ قطر حکام یمن میں آئینی حکومت کا تختہ الٹنے والی حوثی ملیشیا کی مدد اور حمایت کر رہا ہے۔ ایسے اقدامات یمن کی آئینی حکومت کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں۔بحرین کی نیوز ایجنسی نے کہا کہ ان کی چھوٹی مملکت دوحہ کے ساتھ اپنے رشتے منقطع کر رہا۔ اس کا الزام ہے کہ دوحہ ان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کر رہا ہے اور ان کی سلامتی اور استحکام کو متزلزل کر رہا ہے۔ان ممالک کا الزام ہے کہ قطر اخوان المسلمون سمیت دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرتا ہے۔ادھرمصر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ مصر نے قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس میں یہ اعلان بھی کہاگیا کہ وہ قطری جہاز اور طیاروں کے لیے اپنے بندرگاہ اور ایئرپورٹز بھی بند کر رہا ہے۔مصر کا کہناتھا کہ اس نے یہ فیصلہ اپنی قومی سلامتی کے تحت کیا ہے۔جبکہ متحدہ عرب امارات نے قطری سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے کی مہلت دے دی۔ابو ظہبی نے دوحہ پر دہشت گرد، انتہا پسند اور مسلکی تنظیموں کی حمایت کا الزام لگایا ہے اورہرقسم کے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...