اسلام آباد(نامہ نگار) چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے نیب کے انٹیلی جنس اینڈ ویجی لینس سیل کو ہدایت کی ہے کہ نیب کا سرکاری ریکارڈ صرف اور صرف سرکاری مقصد کے لیے نیب کی ہیڈ کوارٹرز اور تمام ریجنل بیوروز کی عمارت سے باہر جائے اور غیرمتعلقہ، پرائیویٹ افراد کے ہاتھوں میں کسی صورت نہیں جانا چاہیے۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں نیب ہیڈ کوارٹرز اور نیب کے تمام ریجنل بیوروز میں سرکاری ریکارڈ کی حفاظت،آفیسران اوراہلکاروں کے سکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔چیئرمین نیب نے نیب کے انٹیلی جنس اینڈویجلنس سیل کو ہدایت کی نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام علاقائی دفاتر میں سرکاری ریکارڈ کی حفاظت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور اہم اور حساس دستاویزات کی سیکریسی کو نہ صرف یقینی بنایا جائے بلکہ نیب ہیڈکوارٹرز اور تمام ریجنل بیوروز میں سرکاری ریکارڈ کی حفاظت کے لیے نیب کا سرکاری ریکارڈ خصوصا اہم مقدمات کا ریکارڈ کسی بھی صورت میں غیر متعلقہ افراد کے ہاتھوں میں نہیں پہنچنا چاہیے ۔انہوں نے کہا نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام ریجنل بیوروز میں آنے اور جانے والے نیب کے آفیسران ،اہلکاروں اور درخواست دہندگان کی سکیورٹی اور حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی نیب کی تمام فائلوں اور مقدمات کا مناسب اندراج کرتے ہوئے ڈائری نمبر،تاریخ اور وقت کا اندراج متعلقہ رجسٹر میں یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے نیب ہیڈکوارٹرز اور تمام ریجنل بیوروز کے آفیسران اہلکاروں کی سکیورٹی یقینی بنائی جائے۔ سکیورٹی ہدایت کی مبینہ خلاف ورزی کرنے والے ایک افسر کے خلاف پہلے ہی انکوائری جاری ہے۔