اسلام آباد (عترت جعفری) پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کے حلقوں کیلئے اپنے امیدواروں کے چناؤ کا کام کم و بیش مکمل کر لیا۔ اسلام آباد‘ کے پی کے‘ وسطی پنجاب‘ شمالی پنجاب اور سندھ سے امیدواروں کے انٹرویوز اور کوائف کی جانچ پڑتال مکمل ہو گئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے نام سامنے آنے کا انتظار کیا جا رہا ہے جس کی روشنی میں ضروری ایڈجسٹمنٹ کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو کے پی کے سے بھی الیکشن میں حصہ لینے کی تجویز دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سنٹرل الیکشن بورڈ کے تسلسل سے بلاول ہاؤس کراچی میں اجلاس جاری ہیں۔ ان اجلاسوں میں سابق صدر آصف علی زرداری‘ بلاول بھٹو زرداری‘ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی‘ راجہ پرویز اشرف‘ فرحت اﷲ بابر‘ نیئر حسین بخاری‘ فریال تالپور‘ سید قائم علی شاہ‘ شیری رحمان‘ نوید قمر‘ مخدوم احمد محمود‘ نتاشا دولتانہ اور شازیہ عابد اور دوسرے راہنما شریک ہو رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کے پی کے کے مختلف حلقوں سے امیدواروں اور ان سے انٹرویوز کی رپورٹ پیش کر دی۔ اسی طرح جنوبی پنجاب‘ شمالی پنجاب‘ سندھ سے درخواستیں دینے والے امیدواروں کے کوائف کا جائزہ کم و بیش مکمل کر لیا گیا ہے۔ سندھ سے کافی تعداد میں انٹرویوز بھی مکمل ہو گئے ہیں۔ ہر حلقہ سے امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اہلیت کی بنیاد پر ترتیب مکمل کر لی گئی ہے اور تمام امیدواروں سے کہا گیا ہے کہ وہ کاغذات نامزدگی داخل کر دیں۔ امیدواروں کا حتمی انتخاب ہر صوبے کی صوبائی قیادت کی حتمی رائے کی روشنی میں کرایا جائے گا۔