اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) پاکستان میں قطر کے سفیر صقر بن مبارک المنصوری نے قطر کے محاصرے کا ایک سال مکمل ہونے پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ قطر کے محاصرے کے باوجود 2017 ء میں قطر نے کئی اہم کامیابیاں حاصل کیں۔ قطر کئی نئے فضائی راستے کھولنے اور عرب اور غیر عرب ممالک کے ساتھ سمندری راستوں اور بندرگاہوں تک رسائی کے سمجھوتے کرنے میں کامیاب رہا۔ ان میں سے ایک روٹ کراچی اور قطر کی حمد بندرگاہ کے درمیان راستہ ہے اس سلسلے میں کراچی کی بندرگاہ کا کردار بہت اہم ہو گا۔ قطری سفیر نے کہا کہ قطر نے صنعتی سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ خوراک ‘ دودھ اور دوسری ضروریات کو پورا کرنے کے لئے قطر نے پچانوے نئے کارخانے کھولے۔ ان اقدامات کے ماتحت قطر کی دودھ کی نوے فیصد ضروریات پوری ہو سکیں گی۔ قطر فوڈ سکیورٹی کے لئے بھی کئی منصوبے شروع کر رہا ہے۔ قطر کے سفیر نے کہا 2022 ء کے عالمی فٹ بال کپ کے انعقاد کی تیاریاں بھی زور و شور سے جاری ہیں۔ قطر کے سفیر نے کہا کہ پچھلے سال 30 سے زیادہ بین الاقوامی کمپنیوں نے دوحہ میں اپنے دفاتر کھولے ہیں۔ قطر سے چین کو مائع گیس کی فراہمی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ قطر نے کئی دوسرے ممالک سے بھی گیس کی فراہمی کے سمجھوتے کئے ہیں۔ صقر بن مبارک المنصوری نے کہا کہ قطر کے معاشی مقاطعے کے باعث خلیج کو مشترکہ خاندانوں کے سماجی تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ یہ خاندان ابھی بھی تاریخ اور خونی رشتوں میں منسلک ہیں۔