دلوں میں لطافتیں گھولتی عید

مکرمی !بچپن سے سنتے آرہے ہیں کہ عید بچوں کی ہی ہوتی ہے ۔جتنے خوش عید والے دن بچے ہوتے ہیں بڑے ہو بھی نہیں سکتے ہیں۔کیونکہ بچے تو بچے ہی ہوتے ہیں ناں آخر , انہیں نہ کوئی فکر ہوتی ہے نہ کوئی غم۔اپنے باپ بڑے بھائیوں سے بار بار عیدی کا تقاضا کرتے یہ معصوم پھول اپنے چہروں پر مسکراہٹ کے کئی رنگ سجائے ہوئے ہوتے ہیں۔ اپنے کھلونے اور کھانے پینے کی چیزیں نہ جانے کس جذبے سے دوسرے بچوں سے شئیر کیے چلے جاتے ہیں۔ عید بچوں کی ہی ہوتی ہے ۔کیونکہ عید پر بچوں کی خوشیاں اللہ کی رحمت کی طرح ہوتی ہیں جو دلوں میںلطافت کے رنگ گھول دیتی ہیں ۔مگر عید پہ جتنے مسائل بچوں کی وجہ سے والدین کو درپیش ہوتے ہیں وہ بھی ایک الگ کہانی ہے ۔ خدا جانے مستقبل کے معماروں کو ون ویلنگ کے جنون میں کس نے ڈال دیا ہے ۔اللہ کرے ہماری پولیس یہ کھیل بند کراسکے ۔دوسری بہت افسوس ناک چیز کھلونا بندوق ہے۔ہر سال یہ کھلونا پستول پچھلے سال سے زیادہ تعداد میں فروخت ہوتے رہے ہیں۔چھوٹے بچے ایک دوسرے کی طرف ایسے فائرنگ کیے جاتے تھے۔پلاسٹک کی گولی جب کسی کو زور سے لگتی ہے تو درد بہت شدید ہوتا ہے ۔ارباب اختیار سے گزارش ہے کہ اس طرح کے کھلونوں پر نہایت سختی سے پابندی لگائی جائے ۔ (ندیم اختر ندیم)

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...