سرینگر(کے پی آئی+اے پی پی) بھارتی فوج نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں کئی مقامات کو محاصرے میں لے کر تلاشی کارروائی شروع کر دی۔ بھارتی فوج کی بھاری نفری نے جمعرات کوکولگام میں ریڈونی اور برازلو جاگیر کو اپنے محاصرے میں لے لیا ہے اور گھر گھر تلاشی شروع کر دی۔ بھارتی فورسز نے پورے علاقے کو اپنی تحویل میںلے لیا اور گھر گھر تلاشی شروع کردی۔ علاقے کے سبھی داخلی و خارجی راستوں کو بندکر دیا گیا۔ دریں اثنا مقبوضہ پونچھ کے کئی علاقوں کو بھی فوج نے محاصرے میں لے لیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ300 دنوں سے مسلسل لاک ڈاون کی وجہ سے گھروں میں بند کشمیری خواتین نفسیاتی بیمار یوں کا شکار ہو گئی ہیں ۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق شیو پورہ سرینگر کی 32 سالہ سیرت الدین کا خیال ہے کہ کرونا وائرس جیسی وبا بیماری سے نہ صرف لوگ اقتصادی طور پر کمزور ہوگئے ہیں بلکہ بیشترخواتین گھروں میں ہی محصور ہونے کی وجہ سے نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہو گئیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ان دنوں ایسے ہی سینکڈوں متاثرہ خواتین کی کونسلنگ کر رہی ہیں اور انہیں اس بیماری سے چھٹکارا دلانے میں پیش پیش ہے۔ سیرت الدین بنگلہ دیش میں ایم بی بی ایس کے فائنل ایئر کی طالبہ ہے۔ انہوں نے کئی ایک خواتین سے بات کی جو کہ نفسیاتی بیماریوں سے متاثر ہو چکی تھیں۔ برطانیہ میں مقیم ایک خاتون سے بات کرتے ہوئے انہیں پتہ چلایا کہ بیشتر خواتین لاک ڈاون کی وجہ سے گھروں میں ہی پھنسے رہنے کی وجہ سے نفسیاتی دبائو کا شکار ہیں اور یہاں سے انھوں نے کونسلنگ کی شروعات کی۔ یکجٹ نامی ملکی سطح کی خواتین سے متعلق رضاکارانہ تنظیم کے ذریعے وہ مزید خواتین کے رابطے میں آئی اور ابھی تک2 سو سے زائد خواتین کی کونسلنگ کر چکی ہیں جن میں سے بیشتر صحت یاب ہو گئے ہیں۔ سینئر ڈاکٹر مظفر کو فوج نے تشدد کا نشانہ بنایا، انہیں زخمی کر دیا گیا۔ ڈاکٹر مظفر کرونا کے مریضوں کا علاج کرتے تھے۔ ڈاکٹر مظفر نے بتایا سی آر پی ایف اہلکاروں نے ٹانگوں پرڈنڈے مارے جسکی وجہ سے میری ٹانگوں کو چوٹیں آئیں۔ مقبوضہ کشمیر کی تجارتی تنظیموں نے کہا ہے کہ دو دہائیوں سے کشمیری تاجر اور عوام3000دنوں سے بھارتی لاک ڈاون میں ہیں۔ 5اگست2019 سے اب تک مسلسل لاک ڈائون کی وجہ سے تجارتی حلقوں کو تقریبا 30ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے، کشمیری تاجر شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔ 30کے قریب تجارتی ، سیاحتی وصنعتی انجمنوں کے متحد ہ اتحاد جوائنٹ آرگنائزیشنز آف انڈسٹریز ٹریڈ اینڈ کامرس(JOINT)نے وادی میں اقتصادی بحالی کیلئے مضبوط و مستحکم منصوبہ بندی پر زور دیا ہے۔ جارحیت کا نشانہ بننے والے معصوم بچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے گزشتہ برس 5 اگست کے بعد سے 13000 سے زائد کم عمر بچوں کو غیر قانونی حراست میں لیا۔ یہ اعداد و شمار نیشنل فیڈریشن آف انڈین ویمن کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کے بعد پیش کئے گئے اور جسے مغربی ذرائع ابلاغ کے کئی حصوں کی جانب سے 4 جون کو انٹرنیشنل ڈے آف انوسینٹ چلڈرن وکٹمز آف ایگریشن کے دن کی مناسبت سے شائع کیا۔ جنوبی کشمیر میں بھارتی فضائیہ کے لیے ایک ایمرجنسی رن وے تعمیر شروع کر دی گئی ہے۔ فورس کے جی او سی میجر جنرل اے سنگپتا نے تصدیق کی ہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں سری نگر جموں شاہراہ کے ساتھ ایک ایمرجنسی رن وے تعمیر کی جاری ہے۔ رن وے کی تعمیراتی کمپنی کے فیلڈ منیجر سجاد احمد شاہ کے مطابق پروجیکٹ پر چار سے ساڑھے چار سو کروڑ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا جس کو چھ سے آٹھ ماہ کے اندر مکمل کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔کولگام میں فوج کی فائرنگ سے شہری زخمی: بانڈی پورہ میں مسلمانوں نے پنڈت خاتون کی آخری رسومات ادا کر کے بھائی چارے کی مثال قائم کر دی
مقبوضہ کشمیر: 13000 بچوں کی گرفتاری کا انکشاف، بھارتی فضائیہ کیلئے ایمرجنسی رن دے کی تعمیر شروع
Jun 05, 2020