لاہور: احتساب عدالت نے رمضان شوگرمل کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے11جون کی تاریخ مقرر کی ہے۔ ن لیگ کے مرکزی صدرشہبازشریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو بھی عدالت میں طلب کیا گیا ہے۔
احتساب عدالت کے جج امجد نذیرچوہدری نے کیس پر سماعت کی اور قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے پراسیکیوٹر وراث علی جنجوعہ پیش ہوئے۔
خیال رہے کہ عدالت کی جانب سے رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر پہلے بھی فرد جرم عائد کی جا چکی ہے تاہم دونوں کی جانب سے صحت جرم کے انکار پر عدالت نے گواہان کو طلب کیا تھا۔
سال 2019 میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔
نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ رمضان شوگر ملز کے لیے 10 کلو میٹر طویل نالہ تیار کیا گیا۔ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔
نامزد ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال سے مبینہ طور پر 21 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔
نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز کے سی ای او ہیں، رمضان شوگر ملز کیلیے مقامی آبادیوں کے نام پر 36 کروڑ روپے کی لاگت سے تحصیل بھوانہ کے قریب سیوریج نالہ بنوایا گیا، شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اس کے لیے قومی خزانے کا استعمال کیا ہے۔