راولپنڈی (سٹی رپورٹر ) وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت 300 ارب روپے سے گندم،کماد، تیلدار اجناس کی فی ایکڑپیداوار میں اضافہ اور پانی کے دستیاب وسائل میں بہتری کے مختلف منصوبہ جات پر عملدرآمد جاری ہے۔ان منصوبہ جات میں دھان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے 6 ارب32کروڑ کی خطیر رقم سے دھان کی منظورشدہ اقسام کا بیج،زرعی مشینری ،اجزائے کبیرہ و صغیرہ اور جڑی بوٹی مار زہروں پرکاشتکاروں کو سبسڈی دی جا رہی ہے یہ بات وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے قومی منصوبہ برائے دھان کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زراعت نے مزید کہا کہ پاکستان دنیامیںچاول برآمد کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے ۔یہ فصل ہماری غذائی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ زرمبادلہ کمانے میں بھی اہم ذریعہ ہے۔ پاکستانی باسمتی چاول اپنی خوشبو اور کوالٹی کی وجہ سے پوری دنیا میں پسند کیا جاتا ہے۔ مالی سال 2019-20 کے دوران 2.19 ملین ٹن چاول برآمد کئے گئے جس سے2.94 ارب ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا۔ دھان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کا یہ قومی منصوبہ پنجاب کے 15 اضلاع میںجاری ہے جس سے دھان کی موٹی اور باسمتی اقسام کی اوسط پیداوار میںبالترتیب20اور10من فی ایکڑ کا اضافہ ہو گا۔ گذشتہ مالی سال اس منصوبہ کے تحت دھان کی کاشت کیلئے زرعی آلات پر 3کروڑ 20 لاکھ روپے کی سبسڈی فراہم کی گئی جبکہ آئندہ مالی سال کاشتکاروں کو 26کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کی جائے گی۔اس پروگرام سے صوبہ میں دھان کی مشینی کاشت کو فروغ حاصل ہوگا اور کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی اور منافع میں اضافہ ہو گا۔