کابل (نیٹ نیوز) افغانستان کے آثار قدیمہ انسٹی ٹیوٹ نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں 4 ہزار مصدقہ آثار قدیمہ مقامات ہیں جن میں سے صرف 22 سوکا اندراج ادارہ کے ڈیٹا بیس میں کیا گیا ہے اور باقی مقامات کے بارے میں کوئی درست تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔ مصدقہ آثار قدیمہ کے2200 مقامات میں سے حکومت نے گذشتہ 100 سالوں میں صرف 100 کے قریب مقامات کی کھدائی کی ہے۔ تاریخی دستاویزات کے مطابق افغانستان میں پیشہ ورانہ آثار قدیمہ کی کھدائی کا آغاز شاہ امان اللہ کے عہد میں شروع ہوا۔ افغان حکومت نے افغانستان میں آثار قدیمہ کے مقامات کی مشترکہ کھدائی کے حوالے سے فرانسیسی حکومت کے ساتھ 30 سال کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ ایم او یو کے 13 ابواب تھے اور 30 سالوں کے لئے موزوں تھے۔