چین اور مشرقی تیمور کا یکساں مفاد پر مبنی تعاون کو فروغ دینے پراتفاق

دیلی(شِنہوا)چین کے  ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے مشرقی  تیمور کی وزیر برائے خارجہ امور وتعاون ادلجیزا میگنو سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک نے دوطرفہ مفاد پر مبنی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔مشرقی تیمورکے دورہ کے دوران وانگ یی نے مشرقی تیمور کی آزادی کی 20ویں سالگرہ اور دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کی 20سالگرہ کا ذکر کرتے ہوئے  کہا کہ دونوں ممالک نے گزشتہ 20سالوں کے دوران دوطرفہ تعلقات  اورعملی تعاون میں مسلسل ترقی کے ساتھ ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہوئے اعتماد کا اظہار کیا۔مشرقی تیمور کی جانب سے چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کے موقع پر ہونے والے اتفاق رائے کی پاسداری کرنے اور ایک چین اصول کی پالیسی پر کاربند رہنے اور چین کے بنیادی مفادات کے تحفظ  کی تفہیم اور حمایت  کو سراہتے ہوئے ہوئے وانگ نے کہا کہ  ان کا ملک باہمی تعلقات کو مزید تقویت دینے ،اپنے تعلقات کو باہمی احترام، مساوات، باہمی مفاد اورحجم  سے قطع نظر تمام ملکوں کے لیے مشترکہ ترقی کی ایک مثال بنانے کے لیے مشرقی تیمور کے ساتھ  کام کرنے کے لیے تیار ہے۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ  مشرقی تیمور میں  "ایک نیٹ ورک"، "ایک ایکسپریس وے" اور "ایک بندرگاہ" کے منصوبے دونوں ممالک کی طرف سے مشترکہ طور پر تعمیر کیے گئے ہیں جو عملی تعاون کے لیے ایک معیار ہیں، ان منصوبوں سے مشرقی تیمور میں بجلی کی کمی بہت حد تک دور ہوئی اور ملک میں اقتصادی ترقی کی بنیاد مضبوط ہونے کے ساتھ  بنیادی ڈھانچے کی تعمیراور رابطوں کو  فروغ ملا ہے۔وانگ نے کہا کہ  گزشتہ سال دوطرفہ تجارتی حجم تقریبا دوگنا ہو گیا ہے اور یہ کہ یہاں کی کافی چین میں آن لائن سب سے زیادہ فروخت ہونے والی پروڈکٹ بن گئی ہے جو دو طرفہ تعاون کے استحکام  اور صلاحیت کو  ظاہر کرتی ہے۔
یکساں مفاد 

ای پیپر دی نیشن