کراچی ( کامرس رپورٹر)نائب صدر پاکستان بزنس فورم، چوہدری احمد جواد نے کہا کہ حکومت تیل، گیس اور بجلی کے نرخوں کے ہوشابہ اضافے کے تناظر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر واقعی کچھ کرنا چاہتے ہیں تو آئیے بسم اللہ کیجیے، عوام سے نہیں بلکہ اپنی ذات سے۔ یہ شروعات آپ خود کریں گے تو بڑے صنعتکار، فیکٹری مالکان، امیر طبقہ بھی آپ کی تقلید ضرور کرے گا۔ لیکن چونکہ نعرے اور دعوے آپ کے ہیں، آپ لیڈر بنتے ہیں تو پھر حق بھی آپ ہی کو پہلے ادا کرنا ہوگا۔سب سے پہلے تمام ارکان اسمبلی حکومتی خزانے سے ملنے والی تنخواہ رضاکارانہ طور پر لینے سے انکار کردیں۔ بطور ارکان اسمبلی حکومتی خزانے سے ملنے والی تمام قسم کی مراعات سے معذرت کرلیں۔ سیکیورٹی کے نام پر پروٹوکول نہ لیں اور سیکیورٹی اداروں کو اہلکار واپس کرکے ذاتی سیکیورٹی کا بندوبست کریں۔ قومی وصوبائی اسمبلیوں، سینیٹ کے اجلاس اور دیگر اجلاسوں میں شرکت ضرور کریں مگر حکومت سے ایک روپیہ بھی خرچ نہ کرائیں۔ غیرضروری بیرونی دورے، جنہیں حکومتی خزانے سے کرنا پڑے، بالکل ترک کردیں اور جہاں جانا ضروری ہو مختصر وفد تشکیل دے کر فرض پورا کریں۔ سرکاری دفاتر میں اے سی کا استعمال بند کردیں اور ذاتی تشہیر کیلیے اخبارات، ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر پیسے کا ضیاع بند کردیں۔ پٹرول بم گرانے کے بعد جو مفتاح اسماعیل فرما رہے تھے کہ وہ ابھی بھی 8 روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں، ان سے گزارش ہے کہ یہ سبسڈی بھی رہنے دیجئے اور پٹرول مزید مہنگا کرلیجئے، مگر خدارا اگر عوام کا واقعی درد ہے تو ذاتی خرچے حکومتی خزانے سے فوری بند کردیں۔تحریک انصاف، مسلم لیگ نون، پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام، ق لیگ سمیت تمام جماعتوں کے رہنما اپنے اپنے علاقوں میں مفت دسترخوان لگائیں۔ گھروں میں راشن پہنچائیں۔ پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز مالکان اپنی اپنی سوسائٹیز میں کم آمدن افراد کے اخراجات اٹھائیں۔ پرائیویٹ اسکولوں کے مالکان بچوں کی فیسیں آدھی کردیں اور پرائیویٹ اسپتال علاج کے اخراجات میں پچاس فیصد رعایت دینا شروع کردیں۔ مزید یہ بھی کرسکتے ہیں اعلیٰ سرکاری افسران اپنی تنخواہ کو رضاکارانہ طور پر مہنگائی کم ہونے تک کٹ لگوائیں۔
احمد جواد