لاہور (نیوز رپورٹر) نیشنل پبلک فورم کے جمخانہ کلب میں منعقدہ ماہانہ اجلاس سے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ معاشی، سیاسی، سماجی بحرانوں سے عہدہ برآ ہونے کے لیے پاکستان کو طویل المدتی معاشی منصوبہ بندی اور 60 اور 70 کی دہائی جیسے ایک پروفیشنل پلاننگ کمیشن کی ضرورت ہے۔ایک وقت تھا بیرونی دنیا کے اس وقت کے ترقی پذیر ممالک جو آج ترقی یافتہ ممالک بن چکے ہیں وہ پاکستان کے پلاننگ کمیشن جیسا اعلیٰ ادارہ اپنے ملک میں قائم کرنے کے لیے پاکستان آتے تھے اور یہ جاننے کی کوشش کرتے تھے کہ پاکستان کا یہ زبردست پلاننگ کمیشن کیسے فنکشن کرتا ہے؟ انہوں نے اپنے خصوصی لیکچر میں کہا کہ پلاننگ کے بغیر محلے میں قائم پرچون کی دکان نہیں چل سکتی ملک کیسے چل سکتے ہیں؟ پالیسیوں کے عدم تسلسل کی وجہ سے پاکستان بار بار معاشی و سیاسی عدم استحکام سے دوچار ہوتا ہے۔ نیشنل پبلک فورم کے ماہانہ اجلاس کے میزبان منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈا پور تھے ۔ انہوں نے اجلاس میں شرکت کرنے پر خورشید محمود قصوری، سردار نصراللہ دریشک اور تمام ممبرز شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں مجیب الرحمن شامی، خرم نواز گنڈا پور، نصراللہ خان دریشک و دیگر شریک ہوئے۔
بحرانوں سے نمٹنے کیلئے60کی دہائی جیسے پلاننگ کمشن کی ضرورت ہے، خورشید قصوری
Jun 05, 2022