لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کی کشتی بھنور میں بری طرح پھنس چکی، موجودہ اور سابق حکمران اس کے ذمہ دار ہیں۔ سیاسی، معاشی اور آئینی بحران کے اضافے سے ملک مشکلات سے نکلنے کی بجائے مزید مسائل کا شکار ہو رہا ہے۔ ڈالر پاکستانی روپے کی اور حکومت نے عوام کی بے قدری کی انتہا کر دی۔ اگر ایک زرعی ملک میں لوگ آٹے کو ترس رہے ہوں تو اس کے باقی حالات کا تصور کرنا ہی خوفناک ہے۔ کئی دہائیوں سے جاری کشکول مشن نے ملک پر تباہی اور بدحالی کی مہر لگا دی۔ جماعت اسلامی اللہ کے فضل سے اس کشکول کو توڑ کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔ ہمارے پاس وہ وژن اور پروگرام موجود ہے جس سے ہر گھر میں خوشحالی آ سکتی ہے، جس پروگرام سے غریب اور امیر دونوں کو فائدہ ہو گا ہر طبقے کی پریشانی میں کمی آئے گی۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی خیبر پی کے پروفیسر محمد ابراہیم، جنرل سیکرٹری کے پی عبد الواسع، اختر علی خان و دیگر موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ اس وقت خطے میں سب سے زیادہ مہنگائی پاکستان میں ہے، غربت، مہنگائی، بے روزگاری اور بد امنی عوام کو پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کا تحفہ ہے۔ حکومت میں آنے سے پہلے ان پارٹیوں نے جتنے وعدے، اعلانات کیے تھے عملی طور پر حکومت میں آنے کے بعد سب اس کے الٹ ہوا ہے۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، جمعیت علما اسلام ف نے مہنگائی کے خلاف لانگ مارچ کیے لیکن حکومت ملنے کے بعد انہوں نے بھی مہنگائی میں کمی لانے کی بجائے اضافے کا تاریخی ریکارڈ بنا دیا ہے۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی جدوجہد کی ہے اور آج بھی ہمارے سینیٹر مشتاق احمد خان امریکہ میں اس حوالے سے کوشش کر رہے ہیں۔