بھارتی کرکٹرزکی جنسی ہراسانی کیخلاف خواتین ریسلرز کے احتجاج کی حمایت

Jun 05, 2023

 لاہور(سپورٹس ڈیسک)بھارت کیلئے 1983 کا کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کھلاڑی بھارت میں جنسی ہراسانی کے خلاف جاری خواتین ریسلرز کے احتجاج کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئے۔ کھلاڑیوں نے حکومت پر فیڈریشن چیف برج بھوشن سنگھ کیخلاف کارروائی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ریسلرز نے ملک کیلئے بہت کچھ کیا ہے، ان کیساتھ ایسا ناروا سلوک نہیں ہونا چاہیے، انہیں عزت دینے چاہیے۔ پولیس کی جانب سے احتجاج کرنے والی ریسلرز کیساتھ روا رکھے گئے سلوک کو دیکھ کر اور ریسلرز کی جانب سے انصاف سے مایوس ہوکر اپنے تمغے گنگا برد کرنے کا سن کر بہت صدمہ پہنچا ہے، ہم ریسلرز سے بھی گزارش کریں گے کہ وہ ایسا اقدام نہ کریں، امید کرتے ہیں کہ ان کی آواز سنی جائیگی اور ملک میں قانون کا بول بالا ہوگا۔احتجاج کرنے والی ریسلرز کی حمایت کرنے والوں میں 1983 کے ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کے کپتان کپل دیو، سنیل گواسکر، مہندر امرناتھ، کے شریکاتھ، راجر بنی، سید کرمانی، یشپال شرما، مدن لال، بلویندر سنگھ ساندھو، سندیپ پٹیل، کرتی آزاد، دلیپ وینگسرکار‘ روی شاستری اور سنیل والسن شامل ہیں۔بھارتی ریاست اترپردیش، ہریانہ، راجھستان، پنجاب اور اتراکھنڈ کے 170 برادریوں کے ’کھپ‘ کی ’مہا پنچائت‘ نے بھی ریسلرز کی حمایت کرتے ہوئے برج بھوشن سنگھ کی گرفتاری کیلئے 9 جون تک کی مہلت دیدی ہے۔تین ہزار سے زائد نمائندگان پر مشتمل مہا پنچائت نے ساڑھے پانچ گھنٹے طویل اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ اگر حکومت نے 9 جون تک فیڈریشن چیف برج بھوشن سنگھ کو گرفتار نہ کیا تو مہا پنچائت میں شامل تمام برادریاں دہلی میں ریسلرز کیساتھ احتجاج میں شامل ہو جائیں گی۔

مزیدخبریں