اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ ترقی و پیشہ وارانہ تربیت نے آئندہ مالی سال2023-24 کے بجٹ میں 25منصوبوں کے لیے 62ارب50روپے مانگے ہیں ،ان منصوبوں میں پہلے سے جاری 17،نئے 3اور غیر منظور شدہ5منصوبے شامل ہیں ،دستیاب دستاویز کے مطابق وفاقی نظامت تعلیمات اور وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے تحت تعلیم کے جاری دیگر منصوبوں پر مجموعی طور پر 62ارب50روپے کا بجٹ مانگا کیا گیا ہے ،ایجوکیشن منیجمنٹ کیپسٹی بلڈنگ منصوبے کے لیے 15کروڑ روپے،مقبوضہ کشمیر کے طلبا کو تعلیمی وظائف کے لیے دو ارب روپے،این سی اے لاہور میں ایڈمن بلاک کی تعمیر کے لیے دو ارب50کروڑ روپے، مذہبی تعلیم کا ڈائریکٹوریٹ قائم کر نے کے لیے چار ارب روپے مختص کر نے کی تجویز دی گئی ہے اسی طرح سے فیڈرل گورنمنٹ ہوم اکنامکس ،منیجمنٹ سائنسز اور سپیشل ڈسپلن کالج کے قیام کے لیے 3ارب روپے،اسلام آباد ماڈل کالج برائے طلبا مارگلہ ٹائون کی تعمیر کے لیے ایک ارب پچاس کروڑ روپے،اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز جی 13کی تعمیر کے لیے 5کروڑ دس لاکھ روپے ،اسلام آباد ماڈل کالج برائے طلبا جی فورٹین فور کی تعمیر کے لیے چار کروڑ30لاکھ روپے،قومی نصاب کو نسل کے لیے 2ارب روپے وزارت تعلیم کے پراجیکٹ پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ یو نٹ کے قیام کے لیے سات کروڑ20لاکھ روپے مانگے گئے ہیں،اسی طرح سے میٹرک ٹیک پاتھ وے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ اینڈ فارمل ایجوکیشن کے منصوبے کے لیے ایک ارب روپے،ایف ڈی ای میں اساتذہ کی بھرتیوں اور آن بورڈنگ میں بہتری کے منصوبہ پر 1ارب21کروڑ روپے،اسلام آباد میں چھٹی سے بارہویں کلاس تک 200ای لرننگ کلاس رومز کے قیام کے لیے ایک کروڑ ساٹھ لاکھ روپے،وزیر اعظم سکول پیکیج سکل فار آل کے لیے 11ارب 85 کروڑ روپے،ایف ڈی ای کے تحت سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کے لیے 20ارب روپے ،نیشنل کالج آف آرٹس میں سہولیات کی اپ گریڈیشن کے لیے ایک ارب ایک کروڑ روپے ،یو نیورسل سروسز فنڈ(ای ایس ایف)کے تحت سرکاری تعلیمی اداروں میں قائم کمپیوٹر لیبز کو برقرار رکھنے اور کمپیوٹر ٹیچرز کی تنخواہوں کے لیے دوارب چھ کروڑ روپے مانگے گئے ہیں ،اسی طرح سے نئے منصوبوں میں پریپ فار کووڈ19پراجیکٹ کے لیے دو ارب روپے،نیشنل انسٹی ٹیوٹ آگ ایکسیلنس ان ٹیچرز ایجوکیشن کے قیام کے لیے دو ارب پچاس کروڑ روپے اور آئوٹ آف سکول چلڈرن پراجیکٹ برائے اسلام آباد کے لیے 50کروڑ روپے مانگے گئے ہیں، اسی طرح غیر منظور شدہ پانچ منصوبوں کے لیے تین ارب 34کروڑ روپے مانگے گئے ہیں ۔