کوئلہ کان کے حادثے میں 11 افراد کی ہلاکتیں

بلوچستان کے علاقے سنجدی کی کوئلہ کان میں دم گھٹنے سے 11کان کن جاں بحق ہو گئے۔ چیف مائنزانسپکٹر عبدالغنی کے مطابق کوئلہ کان میں زہریلی گیس کے اخراج کے باعث کان کن جاں بحق ہوئے۔جاں بحق ہونے والوں میں منیجر مائنز، ٹھیکیدار اور 9 مزدور شامل ہیں۔حادثے کا شکار کوئلہ کان کو سیل کر دیا گیا جبکہ کان کنوں کی میتیں آبائی علاقوں کو بھیج دی گئی ہیں۔
کوئلے کی کان کا مرکز عموماً ایک ہزار فٹ گہرائی میں ہوتا ہے۔ مزدور کو اکثر 1800 فٹ سے بھی زیادہ نیچے جانا پڑتا ہے جہاں کان کنوں کی جان ہمیشہ ہتھیلی پر رہتی ہے۔ ہر سال دو سے تین سو افراد دم گھٹنے اور دیگر حادثات میں جان گنوا دیتے ہیں جبکہ بہت سے کان کن سانس، ٹی بی اور دیگر جلد کی مہلک بیماریوں کا شکار ہو کر جان گنوا دیتے ہیں۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) اور کان کنوں کی بین الاقوامی فیڈرشن (مائنرز انٹرنیشنل فیڈرشن) کے مطابق ہر سال تقریباً 15 ہزار کارکن حادثات کا شکار ہو کر موت سے ہمکنار ہو جاتے ہیں یا معذور ہو کر اپنے خاندان پر بوجھ بن جاتے ہیں جبکہ موت سے کھیلنے والے کان کن کو بمشکل 15 سے 20 ہزار روپے ماہانہ اجرت ملتی ہے۔ اسے نہ کوئی چھٹی ملتی ہے نہ علاج معالجہ کی سہولت میسر ہے۔ کانوں میں حفاظتی اقدامات اور سہولیات کی فراہمی کانوں کے مالکان کی ذمہ داری ہے۔ مگر دیکھنے میں یہی آیا ہے کہ مزدوروں کیلئے کان میں نہ حفاظتی انتظامات ہیں اور ضروری آلات جو حادثے کے وقت مزدوروں کی حفاظت کر سکیں جبکہ حکومت کے پاس ریسکیو کے انتظامات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ ان حادثات کے بعد اربابِ اختیار خاموش تماشائی بنے نظر آتے ہیں۔ پاکستان میں کان کنی کے حادثات اب معمول بنتے جا رہے ہیں جس پیچھے متعلقہ اداروں کی غفلت اور انتظامی امور میں بے اعتنائی نظرآتی ہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ کان کنوں کو جان و مال کا تحفظ فراہم کرے۔ کان کن اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کام کرتے ہیں ‘ کوشش کی جائے کہ انکی تنخواہوں کا تعین اسی تناسب کیا جائے۔ کان میں حفاظتی آلات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ مائنز ایریا میں صحت کی جدید سہولیات سے آراستہ ہسپتال تعمیر کئے جائیں تاکہ حادثے کی صورت میں مزدوروں کو فوری طبی سہولت فراہم کی جا سکے۔ شدید زخمی اور معذور ہوجانے والے کان کنوں کے معاوضے کا تعین سرکاری سطح پر ہونا چاہیے۔ کان کنوں کو سوشل سیکورٹی، ای او بی آئی ورکرز ویلفیئر فنڈ (ڈیتھ گرانٹ، میرج گرانٹ اور بچوں کیلئے تعلیمی وظائف کی سہولیات فراہم کرکے انہیں تحفظ دیا اور انکے مسائل کا مداوا کیا جا سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن