سری نگر (کے پی آئی) جنوبی کشمیر میں بھارتی فورسز نے گولی مار کر خاتون کو زخمی کر دیاضلع پلوامہ میں بھارتی پیراملٹر ی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک اہلکار نے خاتون کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔ضلع میں ترال کے علاقے سید آباد (پستونہ )میں سی آرپی ایف کے ایک اہلکار نے 40سالہ خاتون شاہینہ پر گولی چلائی جس سے وہ زخمی ہوگئی۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت پانچ افراد کی قید کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طورپر رہا کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ جسٹس سنجے دھر نے چار افراد اخلاق گلزار ٹھوکر، اعجاز احمد خان، جاوید احمد کلو اور طاہر شمیم لون کی کالے قانون کے تحت نظربندی کالعدم قراردے دی۔جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈو عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بڑی تعداد میں کم سن بچوں کے ساتھ زیادتی اور ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، انسانی حقوق اور بچوں کے تحفظ کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ آگے آئیں اور کشمیری بچوں کو بھارتی تشدد سے بچائیں۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیری بچوں پر تشدد، ظلم بھارتی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے جسے بھارتی فورسز کے اہلکار انجام دے رہے ہیں۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی ہے۔ شبیر احمد شاہ نے دہلی کے بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں ضلع پلوامہ میں دو کشمیری نوجوانوں کی شہادت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ قتل و غارت کی آگ کو بھڑکائے رکھنے کی بھارتی حکومت کی پالیسی کا حصہ ہے۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے خلاف تعصب اور امتیازی سلوک کی پالیسی ترک کرے۔ حریت رہنما نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ نئی بھارتی حکومت کشمیر کے بارے میں اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے اور دیرینہ مسئلے کا پرامن اور پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے تمام فریقین کے ساتھ بات چیت شروع کرے۔