اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پارلیمانی رپورٹرز کی ایسو سی ایشن کی ورکشاپ سے خطاب میںوزیرمملکت خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ کی تیاریاں بھرپور طریقے سے جاری ہیں،ہر چیز میں سیاست لانے کی وجہ سے ہم 70 سال بعد بھی وہیں کھڑے ہیں، تنقید ضرور کریں لیکن مسائل کو سمجھنے کی کوشش بھی کریں،اگر میڈیا سمجھ کر رپورٹنگ کرے تو مسئلے کا بہتر حل نکل سکے گا، سب کی نیت پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کی ہے، 70 سال سے جاری نظام میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے، ملک میں ہر شعبے میں جامع اور دیر پا گروتھ ہونی چاہیئے،پی ڈی ایم کی حکومت نے اپنے سیاسی سرمائے کو داو پر لگاتے ہوئے ملک کو سنبھالاا،اگر اس وقت ملک دیوالیہ ہوتا تو صورتحال سری لنکا سے بھی بری ہوتی،آئی ایم ایف کے پیسے اتنے ضروری نہیں جتنا اسکا سرٹیفکیٹ ضروری ہے، اس وقت کیئے گئے فیصلوں کو تاریخ یاد رکھے گی، آج ہم کہتے ہیں معیشت میں استحکام آ چکا ہے، دیوالیہ پن کے خدشے کو ہم نے ہمیشہ کیلئے ختم کرنا ہو گا، ترقی کا راستہ ہم نے آئی ایم ایف کے بغیر طے کرنا ہو گا، وزیراعظم عوامی تکلیف کا مکمل ادراک رکھتے ہیں، ملکی کرنسی پر پریشر بہت حدتک کم ہو چکا ہے، صوبوں کو اپنے وسائل اکھٹا کرنے کیلئے محنت کرنی ہو گی