راولپنڈی(جنرل رپورٹر )پاکستان میں غیر متعدی بیماریاں خطرناک حد تک بڑھ رہی ہیں، ذیابیطس اور اس کی پیچیدگیوں کی وجہ سے روزانہ
1100 لوگ مرتے ہیں،اگر فوری پالیسی ایکشن نہ لیا گیا تو خدشہ ہے کہ 2045 تک ذیابیطس کے شکار افراد کی تعداد 62 ملین تک بڑھ جائے گی، اگر ان بیماریوں کو کنٹرول کیا جائے تو ان بیماریوں کے پھیلا کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے، یہ باتیں پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پارلیمنٹرینز کے ساتھ پری بجٹ سیمینار میں کہی گئیں،پناہ کے صدر میجر جنرل(ر)مسعود الرحمان کیانی،گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹر کے کنٹری کوآرڈی نیٹر منور حسین،کرنل ڈاکٹر شکیل احمد مرزا اور پناہ کے جنرل سیکرٹری ثنا اللہ گھمن نے کہا کہ غیر صحت بخش غذا جیسے الٹرا پروسیسڈ فوڈز اور مشروبات کی مصنوعات ان بیماریوں کی بڑی وجوہات ہیں۔ ان میں چینی، سوڈیم اور ٹرانس فیٹس کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ حکومت ان غیر صحت بخش کھانوں کے استعمال کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری پالیسی اقدامات کرے۔